پشاور:واقعی پی ٹی آئی کوپی ٹی آئی نے ہرایا :وزیراعظم کورپورٹ پیش ،اطلاعات کے مطابق وزہراعظم کو رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس میں یہ چیز سامنے آئی ہیں کہ ملک میں پی ٹی آئی کو پی ٹی آئی ہی ہرا رہی ہے ، بنیادی طور پر یہ رپورٹ کے پی کے انتخابات سے متعلق تھی ، اس رپورٹ میں خانیوال میں ہارکے اسباب بھی شامل ہیں‌

ذرائع کے مطابق موروثی سیاست پر تنقید کرنے والے عمران خان کی پارٹی میں گورنر، وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کے رشتے داروں اور ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے، ان میں سے کئی امیدوار شکست کھا گئے جس کا اعتراف خود پارٹی کے وزراء نے بھی کیا۔

خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر محمود جان کے بھائی احتشام خان کو پی ٹی آئی کی جانب سے پشاور کی تحصیل متھرا کی چیئرمین شپ کے لیے ٹکٹ دیا گیا مگر ہار ان کا مقدر بنی۔

تحصیل شاہ عالم کی میئرشپ کے لیے ٹکٹ ایم پی اے ارباب جہانداد کے بھانجے ارباب وقاص خان کو ملا مگر وہ بھی ناکام ثابت ہوئے۔

اسی طرح صوابی کی تحصیل رزڑ کے لیے صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن بلند اقبال کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا گیا مگر وہ اے این پی کے امیدوار سے 22 ہزار ووٹوں سے شکست کھا گئے ۔

وزیر دفاع پرویز خٹک کے بیٹے اسحاق خٹک کو تحصیل نوشہرہ کے چیئرمین اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کزن عطا اللہ کو صوابی سے چیئرمین شپ کا ٹکٹ دیا گیا جو دونوں کامیاب ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونے والی رپورٹ میں بھی اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ٹکٹ اراکین اسمبلی کے رشتے داروں اور منظور نظر افراد کو دیے گئے۔

خانیوال کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جیتنے والے رانا سلیم جو کہ پی ٹی آئی کے پرانے ورکروں اور ساتھیوں میں سے تھے اور انہوں نے 2018 کا الیکشن بھی پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے لڑا تھا اس مرتبہ رانا سلیم کو ٹکٹ نہ دے کراورن لیگ سے بے وفائی کرنے والے نشاط ڈاہا مرحوم کی بیوہ کوٹکٹ ہی شکست کا سبب بنا

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اس بات سے اختلاف تھا کہ ایک نظریاتی اورپرانے ساتھی کو چھوڑ کر ایک منحرف سابق رکن اسمبلی کی بیوہ کوٹکٹ کیوں دیا جارہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ خانیوال کے اس الیکشن میں رانا سلیم کوپی ٹی آئی کے 90 فیصد ورکروں نے ووٹ دے کرعثمان بزدار کے غلط فیصلے کودریائے سندھ میں ڈبو دیا

Shares: