اوچ شریف:گرمی کی شدت میں اضافہ، لالے پیلے شربت بیچنے والوں ٹھیلے لگ گئے،فوڈ اٹھارٹی منظرسے غائب
اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان)گرمی کی شدت بڑھتے ہی اوچ شریف شہر میں سکرین ملا شربت بیچنے والوں نے جگہ جگہ ٹھیلے لگا لئے‘ انتظامیہ نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی، سکرین سے تیار کردہ مشروبات غیر معیاری زنگ آلود سانچے، آلودہ پانی شہریوں کیلئے زہر قاتل بن گئے ،حفظان صحت کے اصولوں پر عملدر آمد کرانے والے ذمہ داروں پنجاب فوڈ اتھارٹی کو کارروائی کی فرصت نہ مل سکی
تفصیلات کے مطابق حسب معمول گرمی کی شدت اور سورج کی حدت میں اضافہ ہوتے ہی پیاس بجھانے کیلئے شہریوں نے شہر میں جگہ جگہ لگے مشروبات کے ٹھیلوں کا رخ کر لیا لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ان ٹھیلوں پر سستے اور میٹھے مشروبات کی آڑ میں لوگوں کو بیماریاں بانٹی جا رہی ہیں اور چند روپے کی خاطر یہ مشروب فروش اپنے ہی جیسے بھائی بندوں کو بیماریوں کے منہ میں دھکیل رہے ہیں ۔خالص چینی کے نام پر لوگوں کو سکرین سے تیار کردہ مشروبات غیر معیاری زنگ آلود سانچے، آلودہ پانی پلایا جارہے اور کوئی ان کا ہاتھ روکنے والا نہیں ۔راہ گیر ، مسافر اور طلبہ ان مضر صحت مشروبات فروخت کرنے والوں کا سب سے بڑا شکار ہیں۔ بس اڈوں ، تعلیمی اداروں اور فٹ پاتھو پر لگے ان غیر معیاری ، سکرین سے بنے اور مضر صحت مشروبات کی ریڑھیوں پر زیادہ رش انہی شہریوں کا ہوتا ہے جو غریب ہیں اور زیادہ پیسے خرچ نہیں کر سکتے ۔ ان مشروب فروش ریڑھیوں پر نہ تو انتظامیہ کی طرف سے صفائی ستھرائی کا معیار چیک کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کو حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کا پابند بنایا جاتا ہے ۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ انتظامیہ نے ان مشروب فروشوں کو شہر میں بیماریاں بانٹنے کا لائسنس دے رکھا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس ہو تو غیر معیاری اشیاء کی فروخت کا سلسلہ ختم ہوسکتا ہے متعلقہ اداروں کی عدم دلچسپی کے باعث چھوٹے بچے اورشہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں ۔شہریوں محمد علی محمد یوسف محمد عابد شبیر احمد خواجہ مدثر ودیگر نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ مشروب فروشوں کو حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کا پابند بنائے تاکہ شہری بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں