مزید دیکھیں

مقبول

پوپ فرانسس انتقال کرگئے

روم: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس...

میٹرک امتحانات،جوابی پرچوں میں طلبا کی آفریں،ممتحن پڑھ کر ہوش کھو بیٹھے

بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگامی کے علاقے چکّوڈی...

کراچی،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائیاں، 172 ڈرائیور گرفتار

سندھ حکومت کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے...

جعلی ڈگری،جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف ریفرنس دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف مبینہ جعلی ڈگری کی وجہ سے سپریم جوڈیشیل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا

جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔ ریفرنس دائر کرنیوالے شہری کا موقف ہے کہ جسٹس طارق جہانگیری کی ایل ایل بی کی ڈگری مبینہ طور پر جعلی ہے ،جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کی توثیق نہیں کی، جسٹس طارق محمود جہانگیری کے رول نمبر میں بھی تضاد ہے، جسٹس طارق محمود کا رول نمبر ریکارڈ کے مطابق امتیاز احمد کا تھا، جسٹس طارق جہانگیری نے ایل ایل بی کا پہلا حصہ جس رول نمبر سے مکمل کیا وہ امتیاز احمد کو جاری ہوا تھا،درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی کہ جسٹس طارق محمد جہانگیری کے خلاف کارروائی کی جائے کیونکہ وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، یونیورسٹی کسی بھی طالبعلم کو ایک ہی رجسٹریشن نمبر جاری کرتی ہے دو نہیں،جج کے معزز عہدے کے لئے قانون کی ڈگری بنیادی ضرورت ہے تا ہم جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ایل ایل بی کی ڈگری مبینہ طور پر جعلی ہے،یہ دھوکہ دہی ہے، اور گھناؤنا جرم ہے، حقائق اور معلومات سامنے آنے کے بعد جسٹس طارق محمود جہانگیر ی کے خلاف کاروائی کی جائے،جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف آئین پاکستان کے آرٹیکل 209 کی شق 5 کی ذیلی شق (b) کے مطابق آزادانہ تفصیلی انکوائری شروع کی جائے۔ ان کے عہدے سے ہٹا یا جائے کیونکہ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 209 کی شق (6) کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی تھی۔ طارق محمود جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کی بنیاد پر فوجداری کارروائی شروع کی جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری کی ڈگری مبینہ طو ر پر جعلی نکلی،کراچی یونیورسٹی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری (اسلام آباد ہائی کورٹ) کی ایل ایل بھی کی ڈگری کو جعلی قرار دیا۔ کراچی یونیورسٹی کے مطابق داخلہ کسی اور نام (امتیاز احمد) سے ہوا اور ریزلٹ طارق جہانگیری کے نام سے جاری ہوا۔ڈگری جعلی ہونےکا انکشاف جامعہ کراچی نےاپنے خطوط میں کیا،طارق محمود جہانگیری نے 1991 میں گورنمنٹ اسلامیہ لا کالج کے ذریعے جامعہ کراچی سے ایل ایل بھی کی ڈگری حاصل کی،ڈگری 2 مختلف انرولمنٹ نمبروں کے ذریعے لی گئی،1989 میں انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 5968 بنام طارق طارق جہانگیری ولد محمد اکرم کی نام سے ایل ایل بی پارٹ ون پاس کیا،1991 میں انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 7124/87 بنام طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم کے نام سے ایل ایل بھی پارٹ 2 پاس کیا،جامعہ کراچی کے ریکارڈ کے مطابق انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 5968 امتیاز احمد ولد محمد الہیٰ کو جاری ہواتھا،جامعہ کراچی کے ریکارڈ ٹیبولیشن کے مطابق انرولمنٹ نمبر 5968 اور 7124 طارق محمود اور طارق جہانگیری کے نام سے استعمال ہوا،جامعہ کراچی کو 23 مئی 2024 کوطارق محمود 2 مختلف انرولمنٹ نمبروں سے ایل ایل بی کی ڈگری کی تصدیق کیلئے درخواست موصول ہوئی،جامعہ کراچی کی جانب سے 4 جون 2024 کو انرولمنٹ نمبر5968 دراصل امیتاز احمد کاہے،پارٹ ون کی مارک شیٹ میں رول نمبر 4069 طارق جہانگیر کے نام پر جاری ہوا،ایل ایل بی پارٹ 2 انرولمنٹ نمر 7142 اور رول نمبر 22857 طارق محمود کو جاری ہوا،جامعہ کراچی کے اعلیٰ ذرائع نے اپنے تمام خطوط کی تصدیق کی ہے،جامعہ کراچی کسی بھی طالبعلم کوڈگری کیلئے ایک ہی انرولمنٹ نمبر جاری کرتی ہے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan