وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات معمول پر آ گئے ہیں اور اس وقت تشدد یا دہشت گردی کے کسی فوری خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ افغان حکام کے ساتھ دہشت گردی کے فوری خاتمے اور مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق، کابل میں گزشتہ رات کئی گھنٹوں کے مذاکرات کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔خواجہ آصف نے بتایا کہ یہ معاہدہ قطر اور ترکی کی ثالثی سے ہوا، جس میں دونوں فریقوں نے جنگ بندی اور دشمنانہ کارروائیاں بند کرنے پر وسیع اتفاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ قطر اور ترکی کی موجودگی اور نیک نیتی اس معاہدے کے نفاذ اور دہشت گردی کے خاتمے کی ضمانت ہے۔وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ وہ سرحدیں اور گزرگاہیں جو حالیہ کشیدگی کے باعث بند کی گئی تھیں، ان کا جائزہ استنبول اجلاس میں لیا جائے گا اور ان کے کھولنے پر فیصلہ ہوگا۔
خواجہ آصف کے مطابق، قطر اور ترکی کی شمولیت اس معاہدے کے فریم ورک کے تحت نتائج طے کرنے اور مقاصد کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرے گی
الخدمت فاؤنڈیشن کا 15 ارب روپے کا ’ری بلڈ غزہ‘ پروگرام کا آغاز
پاکستان نے افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ نیا بارٹر ٹریڈ فریم ورک متعارف کروا دیا
پاکستان کا خلائی پروگرام ، پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں پہنچ گیا
پاکستان اسٹیل ملز سے چوری ہونے والا 200 کلو کاپر کباڑ گودام سے برآمد