وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا، بزرگوں کو لیڈرشپ سے ہٹا کر نئے ٹیکنیکل لوگ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک نجی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ رواں سال بارشیں 600 فیصد زیادہ ہوئیں، یہ عام مون سون کا سیلاب نہیں بلکہ 1955 کے بعد آنے والا سب سے غیر معمولی سیلاب ہے۔انہوں نے کہا کہ تریموں، پنجند اور گڈو پر سیلابی ریلوں کو مینیج کرنا ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، لیکن اب ہماری پیشگوئی کرنے کی صلاحیت پہلے سے بہتر ہوئی ہے۔مصدق ملک نے کہا کہ "اب وقت نوجوانوں کا ہے، وزارتوں میں انہیں آگے لاکر نئے منصوبے بنائے جائیں گے، بوڑھے لوگوں کو لیڈرشپ سے الگ ہو جانا چاہیے۔”

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس مون سون کے بعد ہمارے پاس 300 دن ہیں، اس دوران تجاوزات ختم کرنا ہوں گی، کیونکہ سوسائٹیز کو ختم کرنے کے لیے بڑے دل اور مضبوط ارادے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے واضح کر دیا ہے کہ جو ریاست کے سامنے کھڑا ہوگا اسے اڑا دیا جائے گا۔

یوکرین جنگ: ٹرمپ نے مذاکرات کا عندیہ دے دیا

غزہ، اسرائیلی بمباری میں مزید73 فلسطینی شہید

جیل میں طبی معائنہ: عمران خان میں ورٹیگو اور ٹینائٹس کی تشخیص

مودی کی تمام سازشیں الٹی،ڈھاکہ میں‌ امریکی کرنل قتل، تانے بانے را سے جا ملے

Shares: