ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان نے وقت سے پہلے 2600 ارب روپے کا قرض ادا کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ 30 جون 2025 کو وزارت خزانہ نے 500 ارب روپے کا قرض قبل از وقت واپس کیا تھا، جبکہ صرف دو ماہ بعد 29 اگست 2025 کو ڈیبٹ مینجمنٹ آفس نے مزید 1,133 ارب روپے قرض کی واپسی کی، جس سے اسٹیٹ بینک کے قرض کی ادائیگی 1,633 ارب روپے تک پہنچ گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں وزارت خزانہ نے مقامی تجارتی مارکیٹ کا 1,000 ارب روپے کا قرض ادا کیا تھا، جو پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام تھا۔
خرم شہزاد کے مطابق مرکزی بینک اور کمرشل دونوں اداروں کو ملانے کے بعد ایک سال سے بھی کم عرصے میں قرض کی مجموعی ریٹائرمنٹ 2,600 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے، جو ملک کی مالیاتی تاریخ میں ایک بے مثال اور فیصلہ کن قدم ہے۔
پاکستان اور آرمینیا کے درمیان سفارتی تعلقات قائم
بھارتی آبی جارحیت، بغیر اطلاع پانی چھوڑنے سے پنجاب میں سیلاب کا خدشہ
کراچی کے حقوق کیلئے جماعتِ اسلامی کا وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے قریب دھرنا
سعودی عرب میں طوفانی بارشیں،گاڑیاں بہہ گئیں