پشاور میں ریسکیو1122 کی موٹر سائیکل ایمبولینس سروس کا آغاز

موٹر سائیکل سروس کی کامیابی کے ساتھ منصوبے کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا
peshawar

ریسکیو1122 نے پشاور میں موٹر سائیکل ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا ہے۔

باغی ٹی وی : ڈی جی ریسکیو خطیر احمد کا کہنا تھا کہ ایمبولینس موٹر سائیکل سروس ٹریفک جام،سڑک بندش کے دوران خدمات یقینی بنائے گی ایمرجنسی کال پر موٹر سائیکل سروس فرسٹ ریسپانڈر کے طور پر کام کرے گی، موٹر سائیکل میں بی پی سیٹ، گلوکومیٹر، پلس اکسیمیٹر و نیبولائزر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل پر ریسکیو1122 ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن موجود ہوگا، مریض یازخمی کو ضرورت کے مطابق موقع پر طبی امداد فراہم کی جائے گی موٹر سائیکل سروس کی کامیابی کے ساتھ منصوبے کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سروس سے اب عوام الناس کو گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کریں گے۔

ایشیا کپ:تمام میچز پاکستان میں نہ کرانے کی بڑی وجہ براڈ کاسٹرز کی ہچکچاہٹ تھی، …

واضح رہے کہ ایمرجنسی سروس کو تنگ گلیوں اور سڑکوں پر لوگوں کو سروسز کی فراہمی میں مسائل پیش آرہے تھے ۔ ایمبولینس اور فائر وہیکلز کی رسائی اندرون شہرمیں مشکل سے ہورہی تھی خصوصاََ لاہور، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان جیسے پرانے شہروں میں چھوٹی گلیوں اور تنگ سڑکوں پر ایمرجنسی وہیکلز آسانی سے نہیں جاسکتیں اس لئے پنجاب ایمرجنسی سروس نے موٹر بائیک ایمبولینس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا، یوں سال 2017کے اواخر میں پنجاب کی تمام ڈویثرنز میں یہ سرو س بھی شروع کردی گئی۔

پرویز الہیٰ عدالت پیش،پولیس نے جسمانی ریمانڈ مانگ لیا

اس سروس کے اجراء کے بعد اندرون شہر رہنے والے شہریوں کو ابتدائی طبی امداد اور دیگر ایمرجنسی سروسز آسانی سے فراہم کی جارہی ہیں۔ اگر صحیح معنوں میں حالات کا تجزیہ کیا جائے تو حکومتیں ہمیشہ سرپرستی کرتی ہیں۔ اداروں کی نشو و نما کی ذمہ داری اداروں کے سربراہان پر عائد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے اس ادارے کے اغراض و مقاصد کے پیش نظر ترجیحات کا تعین کیا اور ہر مرحلے کو بخوبی منطقی انجام تک پہنچایا –

1960 کا قانون اس کا استعمال اسلام آباد پر کیسے ہو گا ؟عدالت

Comments are closed.