جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تیل معاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ، صوبوں اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے بیان میں کہا کہ ایسے اہم معاہدے ملکی مفاد سے جڑے ہوتے ہیں، جنہیں بغیر مشاورت اور شفافیت کے طے کرنا پاکستان کی خودمختاری پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو اس اہم معاہدے کی اطلاع بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملی، اسی طرح بھارت سے جنگ بندی کی خبر بھی ہمیں ٹرمپ کے ذریعے معلوم ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلے، جن میں پارلیمنٹ، صوبوں اور عوام کو شامل نہ کیا جائے، وہ قومی مفاد کے تقاضے پورے نہیں کرتے۔مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر زور دیا کہ فوری طور پر ان معاہدات کی تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر شفافیت اور قومی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے۔

باجوڑ میں مارٹر شیل گرنے سے 4 افراد زخمی، ایک کی حالت تشویشناک

این اے 129 ضمنی انتخاب: خواجہ سعد رفیق نے حصہ لینے سے معذرت کرلی

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 2 ہزار روپے کمی

کراچی: شخص نے 2 بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگا دی

Shares: