سیالکوٹ (باغی ٹی وی نامہ نگار محمد طلحہ)صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور پنجاب سردار رمیش سنگھ اروڑا نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے احکامات پر سیالکوٹ کے 900 سال قدیم شوالہ تیجا سنگھ مندر کو بحال کیا جا رہا ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی کی ٹیم جلد ہی مندر کا دورہ کرے گی اور بحالی کے عمل کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔
یہ بات انہوں نے شوالہ تیجا سنگھ مندر میں دیوالی گرانٹ کے چیکس اور تحائف تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ جاوید، ڈپٹی سیکرٹری اقلیتی امور و انسانی حقوق عمر حیات، اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ رانا صفدر شبیر، ڈی ایس پی طارق ٹھڈی، پنڈت جشپال، حکیم رتن لال، سردار جسکرن سنگھ سدھو، ذیشان جاوید، سائیں داس، روی کمار اور ہندو کمیونٹی کے دیگر افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ہندو برادری نے تقریب کے دوران مذہبی رسومات بھی ادا کیں۔
سردار رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ شوالہ تیجا سنگھ مندر کے ساتھ ساتھ پورن بھگت کے کھوہ کو بھی بحال کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور ان کے تہواروں کے موقع پر وزیراعلیٰ، کابینہ اراکین اور سرکاری افسران بھی شریک ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت تمام مذاہب اور طبقات کو برابر مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ملک کی ترقی میں سب اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔ پاکستان کے آئین کے مطابق تمام اقلیتوں کو برابر کا شہری تسلیم کیا گیا ہے، اور قائدِاعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کی اپنی تاریخی تقریر میں واضح طور پر کہا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام افراد برابر کے شہری ہیں اور اپنی عبادتگاہوں میں مکمل آزادی رکھتے ہیں۔
رمیش سنگھ اروڑا نے بھارت کی مذہبی تنگ نظری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر ازم کے دعویدار بھارت نے کرتارپور راہداری کو پانچ ماہ سے بند کر رکھا ہے، جب کہ پاکستان نے تمام سکھ یاتریوں کے لیے اپنے مقدس مقامات کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں سکھوں کے مقدس مقام "بابے دی بیری” کی بحالی میں وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کلیدی کردار ہے، جس پر سکھ کمیونٹی ان کی شکر گزار ہے۔








