خیبرپختونخوا حکومت نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان کو سیکیورٹی اہلکار واپس فراہم کر دیے۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ایمل ولی خان کی سیکیورٹی میں کسی قسم کی کمی یا واپسی نہیں کی گئی۔ ترجمان صوبائی حکومت نے بتایا کہ ایمل ولی خان سے ان کے اعتماد اور مرضی کے اہلکاروں کی فہرست حاصل کی گئی ہے تاکہ انہیں سیکیورٹی فراہم کی جا سکے۔ترجمان نے کہا کہ ایمل ولی خان کو پہلے ہی ضروری سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے، عوام بے بنیاد پراپیگنڈے کے بجائے سرکاری ذرائع سے جاری معلومات پر بھروسہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی سربراہ نے ریجنل پولیس آفیسر کو اپنے قابلِ اعتماد اہلکاروں کے نام فراہم کیے ہیں اور حالات کے مطابق ان ہی اہلکاروں کو سیکیورٹی پر مامور کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ہدایت دی ہے کہ اگر ایمل ولی خان کو مزید اہلکار درکار ہوں تو فوری طور پر فراہم کیے جائیں۔ ترجمان کے مطابق صوبائی حکومت ان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتی ہے اور کسی سطح پر غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان نے بیان جاری کیا تھا کہ ایمل ولی خان سے وفاقی سیکیورٹی کے بعد صوبائی پولیس بھی واپس لے لی گئی ہے اور تعینات اہلکاروں کو لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا تھا کہ ایمل ولی خان کو درپیش خطرات سے متعلق حکومت کو متعدد بار آگاہ کیا جا چکا ہے، اس کے باوجود سیکیورٹی ہٹانے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
شہباز شریف ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے
لاہور۔راولپنڈی ٹرین کرایوں میں اضافہ، نئی ریٹ لسٹ جاری
غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، شہادتوں کی تعداد 19 ہوگئی
پاکستان کا ابھرتی معیشتوں میں دوسرا نمبر، دیوالیہ ہونے کے خدشات ختم