ریاست مخالف مہم، ڈیجیٹل میڈیا کے خلاف ایف آئی اے متحرک، سیاست ڈاٹ پی کے اور رفتار کو نوٹس جاری کر دیا
ایف آئی اے نے اس ضمن میں ڈیجیٹل میڈیا کے دو اداروں کو نوٹس جاری کیا ہے جن پر الزام ہے کہ یہ دونوں ادارے ریاست مخالف پروپیگنڈہ میں ملوث ہیں، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل، اسلام آباد نے ایک اہم نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس دفتر ڈپٹی ڈائریکٹر، سائبر کرائم سرکل، بلڈنگ 5C، فرسٹ فلور، اسٹریٹ 169، سیکٹر G-13/3، اسلام آباد سے جاری کیا گیا ہے۔نوٹس ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم رفتار کے مالک کو اسکے پتہ ملزم،فرحان گوہر ملک ولد علی گوہر، رہائشی نارتھ ناظم آباد، کراچی بھجوایا گیا ہے،نوٹس کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد کی انکوائری نمبر 1252/2024 کے تحت ملزم کے خلاف سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مہم کے الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ملزم کو 20 نومبر 2024 کو صبح 10 بجے سائبر کرائم سرکل، اسلام آباد میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنا بیان ریکارڈ کروا سکے۔نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ملزم مقررہ تاریخ پر پیش نہ ہوا تو یہ سمجھا جائے گا کہ اس کے پاس اپنی صفائی میں کچھ کہنے کے لیے موجود نہیں ہے۔عدم حاضری کی صورت میں ملزم کے خلاف سیکشن 174 پی پی سی 1860 کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔یہ نوٹس انسپکٹر نجم خان، سائبر کرائم سرکل، اسلام آباد کی جانب سے جاری کیا گیا۔
اسی طرح کا ایک نوٹس سیاست ڈاٹ پی کے کے مالک عدیل حبیب کو بھی جاری کیا گیا ہے جو کینیڈا میں مقیم ہیں، عدیل حبیب کو بھی ایف آئی اے سائبر کرائم نے طلب کیا ہے،ڈیجیٹل میڈیا اداروں کو ریاست مخالف پروپیگنڈے پر یہ نوٹس اس بات کا مظہر ہے کہ سائبر کرائمز کے حوالے سے ریاست کی جانب سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جا سکے
پاکستان میں ریاست مخالف سرگرمیوں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود نفرت انگیز مواد کے خلاف حکومتی ادارے اب فعال ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سیاست ڈاٹ پی کے اور رفتار جیسے پلیٹ فارمز پر ہونے والے مواد کی نوعیت اور اس کے ریاست پر اثرات نے ایف آئی اے کو ایکشن لینے پر مجبور کیا ہے۔ان پلیٹ فارمز پر چلائی جانے والی ریاست مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ یہ ایک مثبت قدم اس لیے ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود غیر ذمہ دارانہ مواد نہ صرف سماجی انتشار کا باعث بنتا ہے بلکہ ملکی سالمیت کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ تاہم ضروری ہے کہ نفرت انگیز مواد اور آزادی اظہار رائے کے درمیان ایک متوازن پالیسی بنائی جائے تاکہ جائز تنقید اور غیر ذمہ دارانہ پروپیگنڈے میں فرق کیا جا سکے۔
چونکہ سیاست ڈاٹ پی کے کا مالک بیرون ملک ہے، اس لیے ایف آئی اے کو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کا سہارا لینا ہوگا۔اگر ان پلیٹ فارمز کے خلاف مؤثر کارروائی ہوتی ہے، تو یہ دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے لیے ایک واضح پیغام ہوگا کہ ریاست مخالف مواد کی کوئی گنجائش نہیں۔ایف آئی اے کو یہ مہم نہایت شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے چلانی چاہیے تاکہ یہ محض ایک مخصوص گروہ یا ادارے کے خلاف کارروائی کے طور پر نہ دیکھی جائے۔ اس کے علاوہ عوامی آگاہی مہم بھی ضروری ہے تاکہ لوگ سوشل میڈیا کا ذمہ دارانہ استعمال کریں۔

وی پی این غیرشرعی، فتویٰ پر کھراسچ میں مذہبی رہنماؤں کا ردعمل
وی پی این کا استعمال غیر شرعی،فتویٰ غلط ہے،مولانا طارق جمیل
دہشتگردوں کا ہتھیار "وی پی این” حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا
دہشتگرد بھی وی پی این کا استعمال کر کے اپنی شناخت چھپانے لگے
غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی وی پی اینز کی رجسٹریشن کیلئے ایک محفوظ عمل متعارف
سوشل میڈیا،فحش مواد دیکھنے کیلئے پاکستانی وی پی این استعمال کرنے لگے
پاکستان میں سوشل میڈیا پر فحش مواد دیکھنےکا رجحان بڑھنے لگا
گن پوائنٹ پر خواجہ سرا ڈولفن ایان سے برہنہ رقص کروا کر ویڈیو کر دی گئی وائرل
اکرم چوہدری کی مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ،ہم نے چینل ہی چھوڑ دیا،ایگریکٹو پروڈیوسر بلال قطب
ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک
نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام
سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے
سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں








