ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، دہشت گردوں کا نظریہ مسلط نہیں ہونے دیں گے.سرفراز بگٹی

0
47
sarfaraz bhughti

بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے قوم کو یقین دلایا ہے کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات کے حملوں میں دہشت گردوں نے بزدلانہ طریقے سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 38 افراد شہید ہوئے۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں نے مختلف علاقوں میں بسوں کو روکا، مسافروں کی شناخت کی اور انہیں بے دردی سے قتل کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ حملے کسی خاص قوم یا زبان کے خلاف نہیں تھے بلکہ دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو نشانہ بنایا۔ وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردوں کا مقصد بلوچستان میں امن و امان کو خراب کرنا اور عوام کو خوفزدہ کرنا ہے، لیکن حکومت اور فورسز ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دکھاتے ہوئے 21 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ انہوں نے دہشت گردوں کو چیلنج کیا کہ اگر وہ واقعی بہادر ہیں تو پہاڑوں میں بھاگنے کے بجائے میدان میں مقابلہ کریں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کرے گی اور بلوچستان کو کسی صورت تقسیم ہونے نہیں دے گی۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ بندوق کے ذریعے بلوچستان کو توڑنا دہشت گردوں کی خام خیالی ہے اور یہ خیال ایک ہزار سال میں بھی پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کی جنگ صرف فوج نہیں بلکہ ہر شہری کی ہے، اور ہر پاکستانی کو اس جنگ میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ "ہم سب نے مل کر دہشت گردی کے خلاف لڑائی لڑنی ہے،” وزیراعلیٰ نے کہا۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مقامات پر سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ جاری ہے، اور ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔سرفراز بگٹی نے ایک بار پھر دہشت گردوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ جو سرنڈر کرنا چاہتا ہے اور مذاکرات کے لیے تیار ہے، اس کے لیے حکومت کے دروازے کھلے ہیں۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ دہشت گردی کے راستے پر چل رہے ہیں، ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے مسنگ پرسنز کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 84 فیصد کیسز حل کر لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ناراض بلوچ” کی اصطلاح میڈیا کی پیداوار ہے، اور جو لوگ بندوق اٹھا کر لوگوں کو مارنا چاہتے ہیں، انہیں ناراض کہنا درست نہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو سمجھنا چاہیے کہ یہ دہشت گردی منظم طور پر ریاست کے خلاف سازش ہے، اور اسے کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔سرفراز بگٹی نے بلوچ نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں اور دہشت گردوں کے خلاف حکومتی کارروائیوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پروپیگنڈا ٹولز کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا اور بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف ہر ممکن کارروائی کرے گی اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں مزید سختی لائی جائے گی اور ان کے سہولت کاروں اور ہمدردوں کو بھی کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
یہاں پر یہ واضح ہو گیا کہ بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں اور بلوچستان کے عوام کو دہشت گردی کے اس عفریت سے نجات دلانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

Leave a reply