حزب المجاہدین کے آپریشنل چیف ریاض نیکو آج دوپہر کو بھارتی فوج سے مقابلے میں شہید ہو گئے۔ چار دن قبل ہوئے ایک معرکے میں مجاہدین کے ہاتھوں تین افسروں (کرنل ، میجر ، ایس او جی انچارج ) اور متعدد فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھ گئی تھی ، جس کے بعد بھارت پر جوابی کارروائی کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا تھا۔ گزشتہ رات ریاض نیکو کی اپنے آبائی گاؤں آمد کی انٹیلیجنس پر بھارتی فوج نے انکے گاؤں کا گھیراؤ کیا، صبح نو بجے گن فائٹ کا آغاز ہوا جو چار گھنٹے جاری رہا ، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی روایتی بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی فوج نے بارود لگا کر انکے گھر کو تباہ کر دیا جس میں ریاض نیکو کی شہادت ہو گئی ، شجاعت و ہمت کا ایک باب مکمل ہوا۔

ریاض نیکو انجنیئر بننے کے خواہاں تھے، لیکن 2010 میں کچھ کشمیریوں کی شہادت کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ، بھارت کے خلاف تاریخی پتھراؤ تحریک چلی اس میں ریاض نیکو دوستوں کے ساتھ گرفتار ہو گئے اور ٹارچر سیلوں میں ہونے والی مار نے انجینئر بننے کا خواب چکنا چور کر دیا ، ریاض نیکو نے گن اٹھا کر پہاڑوں کو اپنا مسکن بنایا، بارہ لاکھ سر کی قیمت لیے گزشتہ آٹھ سالوں سے بھارت کا مطلوب ترین شخص ریاض نیکو ہی تھا۔ کیونکہ چار سال پہلے کشمیر کے پوسٹر بوائے برہان وانی کی شہادت کے بعد حزب کو آپریشنلی سںنبھالا اور بھارتی فوج کیلئے درد سر بنے رہے۔

جس طرح برہان کے بعد سینکڑوں برہان کھڑے ہوئے ، ایک ریاض نیکو کے بعد ہزاروں جوان انکی جگہ لیں گے۔ کشمیری جان چکے کہ آزادی کی منزل کا راستہ کیا ہے، یہ قربانیوں اور غیرت کا راستہ طویل ضرور ہے لیکن نتیجہ خیز ہوگا ۔ ان شاءاللہ تعالیٰ

Shares: