عمران خان کی رہائی کے لئے ٹویٹ کرنے والا رچرڈ گرنیل کا اکاؤنٹ جعلی نکلا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے حوالے سے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرنے والے امریکی معاون خصوصی کے اکاؤنٹ کا حقیقت میں جعلی ہونا سامنے آیا ہے۔ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ اکاؤنٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرنیل کا ہے، تاہم تحقیقاتی رپورٹوں کے مطابق اس اکاؤنٹ میں کئی دھوکہ دہی کی علامات پائی گئی ہیں۔یہ اکاؤنٹ، جو ٹویٹر پر "رچرڈ گرنیل” کے نام سے چل رہا تھا، کے فالورز کی تعداد ایک ملین سے زیادہ ہے۔ لیکن جب اس اکاؤنٹ کی تاریخ کو چیک کیا گیا تو یہ انتہائی حیران کن بات سامنے آئی کہ یہ اکاؤنٹ 2009 میں بنایا گیا تھا، مگر اس اکاؤنٹ کی فعال ٹویٹس کا آغاز نومبر 2024 سے ہوتا ہے۔ پروفائل پر موجود تصاویر کی تاریخ بھی عجیب ہے؛ اکاؤنٹ میں 7 تصاویر اپلوڈ کی گئی ہیں، جن میں سے پہلی تصویر 18 نومبر 2024 کو اپلوڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ اکاؤنٹ کے تمام پچھلے ٹویٹس اور میڈیا مواد کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔تحقیقات کے مطابق اس اکاؤنٹ کی تمام سرگرمیاں نومبر 2024 سے شروع ہوئی ہیں، حالانکہ اس کا بننا 2009 میں ہوا تھا۔ اس میں جو ابتدائی ٹویٹس اور میڈیا مواد تھے، وہ مکمل طور پر حذف کیے جا چکے ہیں

اس اکاؤنٹ کی تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ 10 نومبر 2024 تک یہ اکاؤنٹ پاکستان تحریک انصاف کا ایک فین پیج تھا، تاہم 12 نومبر 2024 کو اس کے پچھلے ٹویٹس ڈیلیٹ کیے گئے، اور 15 نومبر 2024 سے اس اکاؤنٹ کا نام تبدیل کرکے رچرڈ گرنیل رکھ دیا گیا۔جب اس اکاؤنٹ کی مزید تفصیلات پر نظر ڈالی گئی، تو پتہ چلا کہ اس میں موجود پہلی ٹویٹ 9 نومبر 2024 کو کی گئی تھی۔ اس سے قبل اس اکاؤنٹ سے کوئی بھی ٹویٹ نہیں کی گئی تھی، اور نہ ہی اس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن کیمپین کے حوالے سے کوئی مواد تھا، جو کہ ایک سنجیدہ علامت ہے کہ اس اکاؤنٹ کا سابقہ استعمال کچھ اور تھا۔

جب اس اکاؤنٹ کی تصدیق کے لیے یہ کوشش کی گئی کہ آیا رچرڈ گرنیل نے کسی اور پلیٹ فارم پر عمران خان کے حق میں کوئی بیان دیا ہے، تو اس بات کا پتا چلا کہ انہوں نے کسی بھی آڈیو، ویڈیو، یا تحریری بیان میں عمران خان کا ذکر نہیں کیا۔ اس کے باوجود اس اکاؤنٹ پر عمران خان کے حق میں مسلسل ٹویٹس کیے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ، جب ڈونلڈ ٹرمپ کی فالوونگ لسٹ کا جائزہ لیا گیا، تو یہ واضح ہوا کہ ٹرمپ نے اس جعلی اکاؤنٹ کو فالو نہیں کیا ہے، حالانکہ انہوں نے اپنے دیگر مصدقہ اور قریبی ٹویٹر اکاؤنٹس کو فالو کیا ہوا ہے۔

جہاں تک اس اکاؤنٹ پر بلو ٹک کے نشان کی بات ہے، تو یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ ٹویٹر اب سبسکرپشن فیس کے ذریعے کسی بھی اکاؤنٹ کو بلو ٹک دے دیتا ہے، اس لئے یہ کسی اکاؤنٹ کی تصدیق کا قابل اعتماد معیار نہیں رہا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ٹویٹر پر کسی معروف شخصیت کے نام پر جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے ہوں۔ اس سے قبل بھی متعدد جعلی اکاؤنٹس سامنے آ چکے ہیں جن کا ان شخصیات سے کوئی تعلق نہیں تھا، جن کے نام پر یہ اکاؤنٹس بنائے گئے تھے۔

اس معاملے پر معروف صحافی شمع جنیجو نے بھی اس اکاؤنٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ پوری قوم بے چارے رچرڈ گرینیل کو گ* کہہ کے گالیاں دے رہی ہے اور وہ اکاؤنٹ پیچھے سے کوئی یُوتھیا یا جبران الیاس چلا رہا ہے ،ہم سب یہ کیوں بھول گئے کہ یہ پیسے دے کے پُرانے اکاؤنٹ خریدتے ہیں، اُس کے سارے پچھلے ٹویٹ ڈیلیٹ کرتے ہیں، فیک فالوورز خریدتے ہیں، اور پھر پُوری دنیا کو بے وقوف بناتے ہیں
لیکن ایک بات بھول جاتے ہیں،ان کا ہر جعلی یا خریدا ہُوا اکاؤنٹ اگلے کی بے عزتی یا ٹرول کرتا ہے اور یہیں سے انہیں پکڑنا چاہئیے تھا

https://x.com/ShamaJunejo/status/1870198988626178498

یہ تمام انکشافات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ رچرڈ گرنیل کا نام استعمال کرتے ہوئے ایک جعلی اکاؤنٹ بنایا گیا ہے، جس کا مقصد عمران خان کے حوالے سے بے بنیاد اور جعلی معلومات پھیلانا تھا۔ اس واقعے نے ایک بار پھر اس بات کو ثابت کر دیا کہ سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کی موجودگی اور ان کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کا ایک بڑا خطرہ ہے۔

واضح ہو گیا کہ نو مئی کا ماسٹر مائند بانی چیئرمین پی ٹی آئی تھا ،عطا تارڑ

پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش،4 خارجی ہلاک،ایک جوان شہید

نومئی کے مجرموں کو سزا،منصوبہ سازبھی بچ نہ پائیں

Shares: