کراچی میں گلشنِ معمار کے افغان کیمپ میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن شدید ہنگامہ آرائی کے بعد روک دیا گیا۔
مشتعل افراد نے پولیس پارٹی اور موقع پر موجود ہیوی مشینری پر شدید پتھراؤ کیا، جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم نے گھروں کو مسمار کرنے سے روک دیا، جس کے باعث بلدیاتی عملہ کارروائی مکمل نہ کرسکا۔ پولیس کے مطابق زیادہ تر افراد افغان بستی کے مستقل رہائشی نہیں تھے بلکہ خالی گھروں پر قبضہ کرنے کے لیے وہاں پہنچے تھے۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری علاقے میں تعینات ہے، جبکہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق علاقے میں کشیدگی برقرار ہے تاہم کسی بڑے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ انتظامیہ نے آپریشن کو آئندہ حکمتِ عملی طے کرنے تک مؤخر کر دیا.
ڈیرہ غازی خان اور گوجرانوالہ بورڈز کے انٹر پارٹ ون کے نتائج کا اعلان، طالبات نے بازی مار لی
سندھ میں یکم نومبر سے گنے کی کرشنگ شروع کرنے کا اعلان، 33 شوگر ملوں کو ہدایات جاری







