لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم رشی سونک کے آباؤ اجداد پاکستان کے شہرگوجرانوالہ سے تعلق رکھتے تھے۔
باغی ٹی وی : رشی سونک کنزرویٹیوپارٹی کے سربراہ منتخب ہونے والے پہلے ایشیائی نژاد برطانوی وزیراعظم ہوں گےنومنتخب برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے دادا رام داس سونک اور دادی سہاگ رانی کا تعلق پپاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ سے تھا۔
رشی سونک بلامقابلہ کنزرویٹیوپارٹی کے سربراہ منتخب، پہلے ایشیائی نژاد برطانوی…
وہ 1935 میں گوجرانوالہ سے نیروبی چلے گئے تھے رشی سونک کے والد یش ویر سونک 60 کی دہائی میں نیروبی سے برطانیہ گئے تھے رشی سونک برطانیہ میں پیدا ہوئے انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی، اور انہوں نے انویسٹمنٹ بینک میں اپنے فرائض بھی انجام دیئے ہیں۔
اس کے علاوہ رشی سونک کی اہلیہ اک شتا مورتی بھارتی شہری ہیں اور ان کا شمار امیر ترین خواتین میں ہوتا ہے رشی سونک بھارت کے امیر ترین افراد میں شامل اور ’انفوسس‘ کے بانی این آر نارائن مورتی کے داماد ہیں جبکہ ان کی اہلیہ اکشتا مورتی برطانیہ کی امیر ترین خواتین میں شامل ہیں۔
رشی سونک نے لز ٹرس کے مستعفی ہونے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا ہے۔ لز ٹرس صرف 45 روز برطانیہ کی وزیراعظم رہیں۔ انہیں معاشی پالیسیوں میں تبدیلیوں پر سخت تنقید کا سامنا تھا۔
امریکا کا صحافی ارشد شریف کی موت پر اظہار افسوس،شفاف تحقیقات کا مطالبہ
دوسری جانب لب ڈیم کے رہنما نے سنک کو ‘رابطے سے باہر’ قرار دیتے ہوئے عام انتخابات کا مطالبہ کیا ہے حزب اختلاف کی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے رہنما نے سنک پر تنقید کرتے ہوئے اسے "رابطے سے باہر” قرار دیتے ہوئے فوری عام انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم پی ایڈ ڈیوی نے ٹویٹ کیا کہ کنزرویٹو نے ہماری معیشت کو کچرے میں ڈال دیا ہے، صحت کی خدمات کو دہانے پر دھکیل دیا ہے، اور لوگوں کے رہن کی ادائیگیوں میں سینکڑوں پاؤنڈز کا اضافہ کیا ہے-
ایم پی ایڈ ڈیوی نے کہا کہ اب کنزرویٹو ممبران پارلیمنٹ نے آپ کو کچھ کہے بغیر ایک اور باہر کے وزیر اعظم کو نصب کیا ہے۔ ہمیں ابھی عام انتخابات کی ضرورت ہے۔
حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کی ایم پی انجیلا رینر نے کنزرویٹو پارٹی کے نئے رہنما کے طور پر سنک کی تقرری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس "کوئی مینڈیٹ، کوئی جواب اور کوئی خیال نہیں ہے”، اور عوام سے عام انتخابات میں اپنی رائے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔