انقرہ:اسٹار فٹبالرلیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو سمیت ترکیہ کے متعدد فٹبالرز نے زلزلہ متاثرین کی مدد کیلئے اپنی جرسیاں عطیہ کردیں جس کے بعد رونالڈو کی جرسی دولاکھ 12 ہزار 450 ڈالر (5 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد) میں فروخت ہوگئی۔حال ہی میں ترکیہ اور اٹلانٹا کے فٹبالر میرح ڈیمیرل نے ترکیہ میں آنے والے خوفناک زلزلے کے متاثرین کیلئے لیونل میسی سمیت متعدد فٹبالرز سے اپنی ذاتی جرسیاں عطیہ کرنے کی درخواست کی تھی ۔

جس کے بعدلیونل میسی، کرسٹیانو رونالڈو ، امباپے، ارلن ہالانڈ،نیمار جے آر اور ایڈن ہیزرڈ کی جرسیاں میری ڈیریمل کی روسٹر پلیئر شرٹس کا حصہ بن گئیں، یہ جرسیاں زلزلہ متاثرین کی امداد کیلئے نیلام کیلئے پیش کی جاچکی ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رونالڈو کی جرسی دولاکھ 12 ہزار 450 ڈالر کی سب سے زیادہ بولی کے ساتھ فروخت کی جاچکی ہے۔

دوسری جانب یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز یونین کی جانب سے بھی ترکی اور شام میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کی حمایت کیلئے تقریبا 2 لاکھ 14 ہزار ڈالر کا عطیہ دیا جاچکا ہے ۔

ادھرترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلے سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، تباہ حال عمارتوں کے ملبے سے لاشیں اور زخمی افراد کو نکالنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جہاں جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہزار سے متجاوز کر گئی ہیں۔

ترکیہ اور شام میں قیامت خیز زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد اٹھائیس ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے سے ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہیں۔ جنگ زدہ شام کے اکثر متاثرہ علاقوں میں اب تک امداد نہ پہنچ سکی، جہاں لوگ مدد کو پکار رہے ہیں۔ زندہ بچ جانے والوں کو شدید سرد موسم کا بھی سامنا ہے۔

زلزلہ زدہ علاقوں میں آفٹرشاکس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ شام کے متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچ رہی ہے نہ ریسکیو ٹیمیں پہنچ پا رہی ہیں۔ شام میں عوام اب مایوس ہوچکے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ سردی اور بھوک اب ان کی جان لے لے گی۔ لوگ اپیلیں کررہے ہیں، شامی عوام نے فریاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے تو دہشت گرد نہیں، خدارا انہیں بچائیں۔

متاثرہ علاقوں میں بلند و بالا عمارتوں کا ملبہ بکھرا پڑا ہے۔ لاکھوں لوگ متاثر ہیں، خاندان کے خاندان اجڑ چکے ہیں۔ کئی سو بچے یتیم ہوچکے ہیں۔ جو لوگ زندہ بچے ہیں وہ ڈرے اورسہمے ہوئے ہیں۔ شدید سردی کے باعث ریسکیو اور سرچ آپریشنز کرنے والے ٹیموں کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق شام میں پینسٹھ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ ابتر صورت حال کو دیکھ کر امریکا نے چھ ماہ کے لئے شام پر سے پابندیاں اٹھالی ہیں، جس کے بعد امید ہے کہ اب شامی متاثرین کو امداد اور مدد دونوں ملے گی۔

Shares: