روس نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کر دیا، جس میں ایک ہی رات میں 728 ڈرونز استعمال کیے گئے۔
یہ حملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیف کو مزید دفاعی ہتھیار دینے کے وعدے اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد سامنے آیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق یوکرینی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے زیادہ تر ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ اس دوران الیکٹرانک جیمنگ سسٹمز کا استعمال بھی کیا گیا۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ روسی جنگی مشین کو مالی مدد دینے والے ممالک، خاص طور پر روسی تیل کے خریداروں پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ سینیٹ میں ایسے بل کی حمایت پر غور کر رہے ہیں جس کے تحت روس کی برآمدات (تیل، گیس، یورینیم وغیرہ) خریدنے والے ممالک پر 500 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ٹرمپ نے کابینہ اجلاس کے دوران روسی صدر پیوٹن کے رویے کو "بے معنی خوش اخلاقی” قرار دیا اور کہا، "ہم کچھ اقدامات سرپرائز رکھنا چاہتے ہیں، اس لیے تفصیلات ابھی نہیں بتاؤں گا۔”
یورپی یونین بھی ماسکو پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، اور اس سلسلے میں مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے دوسری بار صدارت سنبھالنے سے قبل یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ یوکرین جنگ کو جلد ختم کریں گے، تاہم حالیہ بیانات اور روس کے شدید ردعمل سے کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ایمل ولی خان کا ثمر بلور کی مسلم لیگ ن میں شمولیت پر ردعمل
حمیرا اصغر ایک ماہ پہلے نہیں گزشتہ برس اکتوبر میں ہی مر گئی تھی،مبشر لقمان کا انکشاف
منتظر ہوں پاکستان بھارت جامع مذاکرات کی میز پر بیٹھیں،بلاول








