اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار: حبیب خان) رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان کے زیر اہتمام ”پاکستان میں انسانی حقوق کے محافظ اور معاون کی حیثیت سے آزاد میڈیا کے کردار“کے موضوع پر عالمی یوم آزادی صحافت کی راﺅنڈ ٹیبل میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی برطانیہ کی جیل سے فی الفور رہائی اور پاکستان کے کینیا میں قتل ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف کی والدہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔عالمی یوم آزادی صحافت کی راونڈ ٹیبل کا انعقاد پنجاب کالج احمد پود شرقیہ میں احمد پور یونین آف جرنلسٹس (اے یو جے )اور مقامی معروف اخبار کے اشتراک سے کیا گیا تھا جس میں امیر آف بہاول پور کے ولی عہد پرنس بہاول عباس خان عباسی مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے ۔ورلڈ پریس فریڈم ڈے راﺅنڈٹیبل میں احمد پور شرقیہ ،مبارک پور ،ترنڈہ محمدپناہ ،اوچشریف اور چنی گوٹھ کے پریس کلبز کے صدور اورصحافیوں نے شرکت کی ۔پرنس بہاول عباس خان عباسی نے راﺅنڈ ٹیبل میں ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پیبلشرز کی جانب سے آر ایم این پی کو بھجوائے گئے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کو لہرا کر اپنی تقریر کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ آزاد میڈیا کے بغیر جمہوریت کسی طور پر بھی پنپ نہیں سکتی ۔انہوں نے کہاکہ بڑے شہروں کے صحافی انسانی حقوق کی خلاف روزیوں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اجاگر کرتے ہیں مگر بدقسمتی سے ہیومن رائٹس کی کوریج کی تربیت حاصل نہ ہونے اورپسماندہ علاقوں میں خواتین صحافیوں کی عدم موجودگی کے باعث چائلڈ لیبر ،خواتین اور بچوں سے ذیادتیوں کے اکثر واقعات میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوتے ۔انہوں نے یونیسکو اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جنوبی پنجاب ،اندرون سندھ اور خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقوں کے صحافیوں کو ہیومن رائٹس ایشوز کی کوریج کے لئے تربیتی کورسسز کا اجراءکریں ۔پرنس بہاول عباس خان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی65فیصد آبادی چھوٹے شہروں ،قصبات اور دیہاتوں میں رہتی ہے اس لئے ریجنل پریس اور علاقائی صحافیوں کو پروموٹ کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے ۔انہوں نے بہاول پور اور رحیم یارخان اضلاع سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ واقعات کے حقائق معلوم کرکے رپورٹنگ کریں اورذمہ دار صحافی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے چھپے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رپورٹ کریں ۔انہوں نے کہا کہ آزاد میڈیا کا وجود انسانی حقوق کے لئے لازم وملزوم ہے کیونکہ اس کے بغیر عوام لاعلم رہیں گے کہ مقامی ،قومی اور بین الاقوامی سطح پر کون سے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔صدر رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان احسان احمد سحر نے سالانہ پریس فریڈم رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں جنوری تا 30اپریل 2023خوش قسمتی سے کوئی بھی صحافی شہید نہیں ہوا تاہم دنیا بھر میں اس عرصے کے دوران 16صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے یہ تعداد گزشتہ 15سالوں میں سب سے کم ہے ۔آرایم این پی کی سالانہ پریس رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ 2022میں پاکستان کے 7صحافیوں حسنین شاہ ،مرتضیٰ سحر ،اطہر متین ،افتخار احمد ،محمد یونس ،ارشد شریف اور صدف نعیم کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے جبکہ گزشتہ برس دنیا بھر میں 116صحافیوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔انہوں نے کہا کہاانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ کی پاداش میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 23برسوں کے دوران 157صحافیوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔احسان احمد سحر نے صحافیوں پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات اور اس سے دیہی عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے کلائمنٹ چینج کی تربیت حاصل کریں ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کی مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث 2030تا 2050تک دنیا بھر میں ڈھائی لاکھ سے زائد اموات ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے صحافیوں کے لئے مستبقل قریب میں ہیومن رائٹس کی ٹریننگ کا اہتمام کرنے اور انہیں تربیتی مینوئل دینے کا اعلان کیا ۔قبل ازیں کوآرڈینیٹر محمد سلیمان فاروقی ،صدر اے یو جے ڈاکٹر عبدالحمید ثاقب ،ماہر تعلیم سید تنویر الحسن بخاری ،ارشاد احمد شاد صدر اوچشریف پریس کلب،خواجہ غلام شبیر چیئرمین پریس کلب اوچشریف ،محمد عربی عباسی چیئرمین سلیکشن کمیٹی پریس کلب ترنڈہ محمدپناہ ،عمران لاڑجنرل سیکریٹری اے یو جے،سید سرفراز حسین زیدی سرپرست اعلیٰ اے یو جے ،صحافی محمد یوسف غنی قریشی ،حمید اللہ خان عزیز ، فراز حیدر خان صدر پریس کلب مبارک پور ،شاہد بشیر چوہدری صدر پریس کلب چنی گوٹھ ودیگر نے اپنے تجربات کے حوالے سے اظہار خیال کیا ۔مہمان خصوصی پرنس بہاول عباس خان عباسی نے ورلڈ پریس فریڈم ڈے راﺅنڈ ٹیبل میں شریک محمد عربی عباسی ،محمد سلیمان فاروقی ،سید سرفراز حسین زیدی ،سید صفدر بخاری ،ملک وزیر کھوکھر ،شبیر احمد قریشی ،دوست محمد قریشی ،ارشاد احمد شاد ،محمدظفر خان بلوچ ،احمد علی چوہدری ،ملک راشد چنڑ ،محمد یامین کمبوہ ،محمد یوسف غنی قریشی ،چوہدری محمد ارشد ،حمید اللہ خان عزیز،خلیل الرحمان کھوکھر ،عمران لاڑ،خواجہ غلام شبیر ،ملک سجاد گھلو،شاہد بشیر چوہدری ،سردار مکی حیدر جلوانہ ،فراز حیدر خان ،شاہد رفیق اور ڈاکٹر عبدالحمید ثاقب کو رورل میڈیانیٹ ورک پاکستان کی جرنلسٹس سیفٹی تربیتی مینوئل ، یونیسکو کا ڈیجیٹل مواد اور ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز کے شائع کردہ یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کی کاپیاں تقسیم کیں ۔راﺅنڈ ٹیبل کے اختتام پر شرکاءنے” جرنلزم از اے ناٹ کرائم “صحافت جرم نہیں ہے کے نعرے لگائے
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved