"ایہہ پُتر روز نئیں جمدے” تحریر: اعجازالحق عثمانی

0
37
"ایہہ پُتر روز نئیں جمدے" تحریر: اعجازالحق عثمانی

قارئین کرام! جب پانچ ہزار طلب علموں کو ڈیجیٹل ہنر سکھانے والے اور لاکھوں ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان لانے والے استاد پر اپنے ہی ملک کی زمین تنگ کر دی جائیں۔ اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہو جائے کہ "ہم اپنا ملک چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں”۔ تو پھر لگتا ہے کہ جالب نے ٹھیک کہا تھا کہ

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

تنویر نانڈلہ نامی نوجوان جو ملتان کے ایک گاؤں میں انتہائی متوسط گھرانے میں پیدا ہوا۔ تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا۔مگر مالی وسائل کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا رہا۔ مگر ہمت نہ ہاری۔ دیکھتے دیکھتے اس نوجوان نے آئی ٹی کی دنیا میں دھوم مچا دی۔ اپنی انتھک محنت کے باعث پاکستان کا نمبر ون بلاگر بنا، اور پھر اسے حکومت پاکستان نے "پرائڈ آف پاکستان” سے بھی نوازا۔ مگر مٹی سے محبت کرنے والے اس نوجوان کو، اب اپنے ہی ملک میں رہنے نہیں دیا جارہا۔ ملتان کے ایک مقامی ایم پی اے کی پشت پناہی رکھنے والا ایک قبضہ مافیا گروپ پچھلے کئے برسوں سے تنویر نانڈلہ اور ان کے خاندان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کررہا ہے۔ کچھ برس پہلے بھی تنویر نانڈلہ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا،مگر خوش قسمتی سے پاکستان کا یہ قیمتی آساثہ بچ نکلا۔ گزشتہ روز تنویر نانڈلہ نے فیس بک پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی۔ جس میں انکا کہنا تھا کہ میرے بھائی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔مگر جب گولی انھیں نہ لگی تو تشدد کرکے ان کا سر پھاڑ دیا گیا۔اس ویڈیو میں تنویر نانڈلہ نے مزید کہا کہ پولیس بھی انہیں قانونی مدد فراہم نہیں کر رہی۔اور نہ ہی تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ تنویر جیسے ذہین نوجوان کی اس ملک میں حالت دیکھیے اور ماتم کیجیے کہ یہ وہ نوجوان ہے، جسے اس ملک کا خواب دیکھنے والے علامہ اقبال نے شاہین کہا تھا۔ اقبال نے ایسے ہی نوجوانوں کے لیے کہا تھا کہ:

عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

یہ نوجوان تنویر نانڈلہ بھی اقبال کے شاہین کی طرح اپنی منزل کےلیے محنت کرتا رہا۔اور اس نے نہ صرف اپنی منزل پر پہنچ کر اپنا نام روشن کیا، بلکہ دنیا بھر میں ملک پاکستان کے نام کے جھنڈے بھی گاڑے۔ مگر افسوس۔۔۔۔۔

گزشتہ برس بھی ان پر قاتلانہ حملہ ہوا،مگر ایک طالب علم کی وجہ سے تنویر نانڈلہ اس حملے سے بچ گئے۔ ان کے خاندان کے لوگوں پر کئی جھوٹے مقدمات بھی درج کروائے گئے ہیں۔ادارے تو اس نوجوان کو انصاف دینے میں تاحال ناکام ہیں۔مگر پاکستانی عوام نے اپنا حق ادا کر دیا۔ تنویر نانڈلہ کے سوشل میڈیا پر ویڈیو اپلوڈ کرنے کے بعد چند گھنٹوں میں ٹوئٹر پر JusticeForTanveerNandla ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔ ورلڈ بینک سے نمبر ون بلاگر کا ایوارڈ لینے کے ساتھ ساتھ 23 مارچ کو آئی ٹی کے شعبے میں بے شمار خدمات پر حکومت پاکستان اور پاکستان آرمی کی جانب سے اسی تنویر نانڈلہ کو "پرائڈ آف پاکستان” کا اعزاز بھی دیا گیا۔ تنویر نانڈلہ پانچ ہزار سے زائد نوجوان کو ڈیجیٹل روزگار فراہم کرچکے ہیں۔اور یہ نوجوان اب تک ایک سو پانچ ملین ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ پاکستان میں لا چکے ہیں۔ مگر اس نوجوان کے ساتھ سیاسی طاقتوں کی زیادتیاں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ہمیں اپنے ہیروں کی قدر ہی نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے والا نوجوان انصاف مان رہا ہے۔مگر اسی کی محافظ پولیس اس کو تحفظ فراہم نہیں کرپارہی۔ جھوٹے مقدمات اور قاتلانہ حملوں کے باوجود یہ نوجوان آج بھی پاکستان میں ہے۔کیونکہ اسے پاکستان سے محبت ہے۔ "ایہہ پُتر روز نئیں جمدے”۔ پلیز ان کی قدر کیجیے۔

Leave a reply