مزید دیکھیں

مقبول

ہندوستان دہشت گردی کا مرکز،آر ایس ایس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے،تابش قیوم

لیگی وزرا قوم کا مورال بلند نہیں کر سکتے تو خاموش رہیں،قوم بھارتی حملے پر صرف بدلہ چاہتی ہے،تابش قیوم

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے ترجمان تابش قیوم نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کا مرکز ، پاکستانی قوم کے سینے اس وقت ٹھنڈے ہوں گے جب آر ایس ایس اور بی جے پی کے دہشتگردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا،پاکستان وزرا قوم کا مورال گرانے میں مصروف ہیں،افواج پاکستان کا بھارتی جارحیت پر ابتدائی ردعمل پاکستانی امنگوں کے عین مطابق ہے،پاک فوج ہندوستان کے سندور آپریشن کا جواب دے پوری قوم اور ملت کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں،بھارتی ڈرون پاکستانی علاقوں میں گرائے گئے،بھارتی جارحیت اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک اسے منہ توڑ جواب نہ دیا جائے،

تابش قیوم کا کہنا تھا کہ بھارت نے جارحیت کی تو پاک فضائیہ نے رافیل سمیت بھارتی 5 طیارے گرا دیئے، ہم مسلح افواج کے عزم اور کردار کو سراہتے ہیں تا ہم ن لیگی حکومت کے وزرا کی جانب سے آنے والے بیانات سے قوم میں تشویش پائی جا رہی ہے،ترجمان پاک فوج کا بھارتی جارحیت سے اپنے وقت اور مقام پر بھارت سے حساب برابر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم رانا ثناء اللہ پاکستانی قوم کا مورال گرا رہے ہیں، اگر ن لیگی وزرا پاکستانی قوم کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر سکتے تو خاموش رہیں، پاکستانی قوم بھارتی جارحیت پر بدلہ چاہتی ہے اور وہ بدلہ بھارت میں موجود آر ایس ایس ،بی جے پی کے دہشت گردی کے مراکز تباہ کرنے سے ہی پورا ہو گا

تابش قیوم کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر میزائل برسائے، عام شہری شہید ہوئے، مساجد کو نشانہ بنایا گیا،بھارتی میزائل حملے پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہیں،پاکستانی قوم بھارتی حملوں‌کے خلاف متحد و یکجا اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، شہیدوں کے ایک ایک خون کے قطرے کے بدلہ کے لئے قوم منتظر ہے، 90 ھزار پاکستانیوں کے قاتل بھارت میں محفوظ بیٹھے ہیں،پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور وہ جواب مسلسل جاری رہنا چاہیے ،بھارت کی جارحیت ابھی بھی جاری ہے،شہیدوں کے خون ،مساجد اور قرآن کی شہادت کا بدلہ قرض ہے،بھارت نے آج لاہور،شیخوپورہ،گجرات،گوجرانوالہ،چکوال،گھوٹکی میں حملوں کےلئے ڈرون بھجوائے جنہیں تباہ کر دیا گیا،بھارت مسلسل جارحیت پر اترا ہوا ہے، یہ معاملہ اس وقت تک نہیں رکے گا جب تک پاکستان بھارت کی سوچ سے بڑھ کر جواب نہ دے.