اسلام آباد: پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ احتجاج ہر صورت ہوگا اور رکاوٹوں کی صورت میں پلان بی پر عمل کیا جائے گا،جبکہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی ملک عامر ڈوگر ، زین قریشی ، معین قریشی کو پولیس نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر گرفتار کرلیا۔

باغی ٹی وی : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پشاور سے پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد کے لئے روانہ ہو گیا صوبائی وزیر پختون یار نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں روانہ ہونے قافلے میں پی ٹی آئی کے رہنماء اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور سے روانگی سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کارکنوں کے ہمراہ دعا مانگی ۔

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے لیے پشاور سے روانہ ہو گئی ہیں، پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ احتجاج میں شرکت کیلئے بشریٰ بی بی بھی پشاور سے نکل گئی ہیں، بشریٰ بی بی الگ گاڑی میں گئی ہیں، صوبائی وزیر پختون یار نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں موجود ہیں-

دوسری جانب بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے احتجاج کو لیڈ کرنے کے معاملے پر علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کے درمیان تنازع کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور میں احتجاج کے معاملے پر کسی قسم کا تنازع نہیں ہے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی میں احتجاج کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آگئے، بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا،ذرائع کے مطابق آج 11:30 بجے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان احتجاج پر حصہ لینے پر تکرار ہوئی۔

ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی پشاور سے احتجاج کو لیڈ کرنا چاہتی ہیں جبکہ علی امین گنڈا پور کہہ رہے ہیں بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، لڑائی کے بعد بشریٰ بی بی اپنی گاڑی میں بیٹھی رہیں جبکہ علی امین واپس اپنے گھر چلے گئے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی اہم میٹنگ ہوئی جس میں درپیش مشکلات پر تفصیلی بات چیت کی گئی،اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے، جہاں رکاوٹیں ملیں گی اسی جگہ پر احتجاج شروع کر دیں گے جس دن رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ٹرانسپورٹ سسٹم روک دیا گیا ہے، موٹروے بھی بند کر دی گئی ہے اور رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں لیکن جیسے ہی اسلام آباد کھلے گا اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیں گے۔

دوسری جانب پولیس کے مطابق پی ٹی آئی ارکان اسمبلی عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض کو حراست میں لے لیا گیا ہے پی ٹی آئی کے تینوں رہنما احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد جا رہے تھے، تینوں ایم این ایز کو نقصان امن کے خطرے کے تحت نظر بند کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی نے عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض کو پارٹی سے نکال دیا ہے،واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے بھی کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے 300 کارکنوں کو حراست میں لیا تھا-

لاہور لٹن روڈ پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم ہوا، جس کے بعد متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، پولیس نے حافظ ذیشان اور دیگر کارکنوں کو گرفتار کرلیا،پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے، پی ٹی آئی کے راہنما ندیم عباس بارا موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ لاہور پی ٹی آئی احتجاج میں بہت کم کارکن موجود تھے۔

ادھر پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر چیچہ وطنی سے پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی رائے حسن نواز خان کو بھی گرفتار کرلیا گیا چیچہ وطنی پولیس نے بائی پاس قافلے سے گرفتار کیا، پولیس رائے حسن نواز کو گاڑی سمیت اپنے ہمراہ لے گئی۔

ملتان میں پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج پر پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کے داماد زاہد ہاشمی سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے سینیٹر عون عباس بپی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، عون عباس بپی کے 6 ملازمین کو گرفتار کرلیا،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ جاوید مون کو بھی گرفتار کرلیا گیا، فرخ جاوید مون کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کے لیے جارہے تھے، فروخ جاوید مون کو پولیس نے جناح اہسپتال سے گرفتار کیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے باعث قافلے خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں سے روانہ ہوگئے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کا قافلہ سوات سے روانہ ہوگیا، قافلہ صوبائی وزیر فضل حکیم کی قیادت میں روانہ ہواقافلے میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے، قافلہ چکدرہ انٹر چینج پہنچے گا جہاں دیگرعلاقوں کے کارکنان بھی قافلے میں شامل ہوں گے۔

اسلام آباد میں اتوار کی دوپہر 12 بجے کے قریب فیض آباد پہنچنے والے پی ٹی آئی کے درجن کے قریب کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا، یہ کارکن فیض آباد کے پل کے پاس جمع ہوئے تھے جہاں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

بانی پی ٹی آئی کی فائنل کال پر ضلع مانسہرہ کی مختلف تحصیلوں سے قافلے مانسہرہ پہنچنا شروع ہوگئے، بالاکوٹ ، بفہ پکھل ، اوگی اور تور غرسے قافلہ مانسہرہ کی طرف آنا شروع ہوگئےمانسہرہ اور ریسٹ ایریا سے کچھ ہی دیر بعد قافلہ موٹروے ریسٹ ایریا سے ڈی چوک کے لیے روانہ ہوگا جبکہ مانسہرہ اور برہان انٹرچینج پر خیبرپختونخواہ کے تمام جلوس اکھٹے ہوں گے۔

نوشہرہ میں اسلام آباد جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر سیل کردیئے گئے، اٹک پل پر پنجاب کے سائیڈ پر بڑے بڑے کنٹینرز لگا دیئے گئےپنجاب پولیس کی بھاری نفری اٹک پل پر تعینات ہے، پنجاب پولیس پی ٹی آئی کے قافلوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے جبکہ پی ٹی آئی کے قافلے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے روانہ ہوگئے۔

پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر موٹروے ٹول پلازہ اسٹاف کیبن چھوڑ کر دفتر چلے گئے، گاڑیاں ٹول پلازہ پر ٹیکس ادا کیے بغیر موٹروے پر جانے لگیں،ٹول پلازہ اسٹاف کا کہنا ہے کہ ہدایات جاری کی گئیں کہ ٹول پلازہ چھوڑ کر چلے جائیں۔

ادھر سلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی احتجاج کی کال کے پیش نظر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے کراچی پولیس کو عام دنوں کی ڈیوٹیز پر طلب کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کی جانب سے جاری احکامات میں آج اتوار کی چھٹی اور ہفتہ وار آف اور دیگر چھٹیوں پر موجود افسران اور اہلکاروں کو ڈیوٹیز پر بلوا لیا گیا ہے ایڈیشنل آئی جی کراچی نے تمام ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز، ایس پیز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو تھانوں یا علاقوں میں موجود رہنے کا حکم دیا ہے جبکہ تھانوں کے انویسٹی گیشن انچارجز اور دیگر دفتری اسٹاف کی بھی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں، ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ دفاتر اور تھانوں میں آج ورکنگ ڈے کی حاضری یقینی بنائیں، رخصت اور ہفتہ وار ریسٹ پر موجود اہلکار بھی حاضر ہوں۔

Shares: