روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ مختلف عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی حکام کے نے بتایا کہ روس نے اس حملے میں 805 ڈرون اور میزائل داغے ہیں،یوکرینی فضائیہ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ ماسکو کی جانب سے سب سے بڑا ڈرون حملہ ہے روس نے اس کے ساتھ 13 مختلف نوعیت کے میزائل بھی داغے، یوکرین نے 747 ڈرون اور 4 میزائل مار گرائے یا ناکارہ بنا دیے تاہم 9 میزائل اہداف پر لگے جبکہ 37 مختلف مقامات پر 56 ڈرون حملے ہوئے گرائے گئے ڈرونز اور میزائلوں کے ملبے نے 8 مقامات کو نقصان پہنچایا۔
یوکرینی وزیراعظم یولیا سویریدینکو نے کہاکہ پہلی بار دشمن کے حملے میں حکومتی عمارت کو نقصان پہنچا ہے، جس میں چھت اور بالائی منزلیں متاثر ہوئیں ’ہم عمارتوں کو دوبارہ تعمیر کر لیں گے مگر قیمتی جانوں کی واپسی ممکن نہیں، دنیا کو اس تباہی پر صرف بیانات سے نہیں بلکہ اقدامات سے جواب دینا ہوگا روسی تیل اور گیس پر پابندیاں سخت کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
پی سی بی کا پاکستان، سری لنکا اور افغانستان کی ٹرائی سیریز کا اعلان
یہ عمارت یوکرین کی کابینہ کی رہائش گاہ ہے جہاں وزرا کے دفاتر قائم ہیں پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ فائر ٹرک اور ایمبولینسیں وہاں پہنچ گئیں۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب یورپی رہنماؤں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر زور دیا کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں اس سے قبل یوکرین کے 26 اتحادی ممالک نے جنگ کے بعد یوکرین میں فوجی تعینات کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا تاکہ وہاں سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ صدر پیوٹن سے براہِ راست ملاقات کے لیے تیار ہیں تاکہ امن معاہدے پر بات ہو سکے، انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ روس پر سخت پابندیاں عائد کریں تاکہ اسے جنگ ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
سیلاب کے علاوہ بارشوں کے لیے بھی تیاریاں مکمل ہیں، مراد علی شاہ










