روسی ہیکرز دنیا بھر کے حکومتی وزرا کے لئے خطرہ
روسی ہیکرز عالمی سطح پر وزرا اور حکومتی عہدیداروں کو ای میلز کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں، جس میں ان شخصیات کو واٹس ایپ کے یوزر گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دی جاتی ہے۔ یہ ای میلز ان حکومتی عہدیداروں کو دھوکہ دینے کے لیے بھیجی جاتی ہیں، تاکہ ہیکرز ان کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں۔
برطانیہ کے نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر ے اس کارروائی کو برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کے درمیان اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ ادارے کے مطابق، یہ ہیکرز عالمی سطح پر سیاسی وزرا اور حکومتی عہدیداروں کی سکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔مائیکروسافٹ کی ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز خود کو امریکی حکومت کے عہدیدار کے طور پر پیش کرتے ہیں اور وزرا کو ای میل بھیجتے ہیں جس میں انہیں ایک مخصوص کیو آر کوڈ پر کلک کرنے کی دعوت دی جاتی ہے۔ اس کیو آر کوڈ کو اسکین کرنے کے بعد وزرا کو واٹس ایپ گروپ میں شامل ہونے کی بجائے، ان کا اکاؤنٹ ہیکرز کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد ہیکرز آسانی سے وزرا کے واٹس ایپ اکاؤنٹس اور ان کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
مائیکروسافٹ نے اپنی بلاگ پوسٹ میں ای میل صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ ای میلز کھولتے وقت خاص طور پر بیرونی لنکس پر مشتمل پیغامات سے محتاط رہیں۔ صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صرف ان افراد سے ای میلز کھولیں جو معروف یا قابل اعتماد ای میل ایڈریسز سے پیغامات بھیجتے ہوں تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ ای میل کوئی دھوکہ دہی نہیں ہے۔
واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اگر آپ اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو کسی "کمپینیئن ڈیوائس” سے لنک کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو تھرڈ پارٹی ویب سائٹس کے بجائے واٹس ایپ کی آفیشلی سپورٹڈ سروسز کا استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کس شعبے سے تعلق رکھتے ہوں، آپ کو صرف ان افراد کے لنکس کھولنے چاہئیں جنہیں آپ جانتے اور ان پر بھروسہ کرتے ہیں۔اس واقعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سائبر سیکیورٹی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور حکومتی عہدیداروں کو اپنے ڈیجیٹل سیکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
کراچی ایئر پورٹ،کتوں کو پکڑنے کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن سے مدد طلب
سیالکوٹ: ایمان کا دعویٰ اور عمل کا تضاد، امیر عبدالقدیر اعوان کا اہم پیغام