مزید دیکھیں

مقبول

پیوٹن کا روس یوکرین جنگ بندی پر اتفاق

ماسکو میں ایک بیان کے دوران پیوٹن نے عندیہ...

کراچی ،پسند کی شادی ،سالوں کے ہاتھوں بہنوئی قتل

کراچی کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں گھر...

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے،ملک محمد احمد خان

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، ملک محمد احمد خان نے...

سیالکوٹ: پولیس بھرتی، 75 امیدوار کامیاب، فائنل لسٹ جاری

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض)پولیس میں بھرتی کے...

روسی صدر کا ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

ماسکو : روسی صدر نے ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا-

باغی ٹی وی: روسی صدر پیوٹن نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کیا تھا گفتگو میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پر بات چیت ہوئی روسی صدر پیوٹن نے ایرانی ہم منصب کوتحمل سے کام لینے پر زور دیا، روسی صدر نے کہا کہ وسیع تر تنازعہ خطے کے لیے تباہ کن ہوگا، امید ہے دونوں فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے،جس پر ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایران کےحملے محدود تھے، ایران کا مقصد کشیدگی کو مزید ہوا دینا نہیں ہے۔

دوسری جانب چینی صدر نے ایرانی وزیر خارجہ سےرابطہ کیا،ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے شام کے شہر دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے سے ایرانی مؤقف سے وانگ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس حملے کے بعد ضروری ردعمل نہیں دیا اور ایران کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی پر جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے۔

امیر عبداللہیان نے خطے کی موجودہ صورتحال کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران تحمل کا مظاہرہ کرنے کو تیار ہے اور صورتحال کو مزید خراب کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ایران غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور جنگ بندی، علاقائی امن کی بحالی اور علاقائی ممالک کے درمیان تعاون مضبوط بنانے میں چین کی فعال کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور وہ ایران ۔ چین تعاون میں مزید پیشرفت کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔

چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اسے عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور ناقابل قبول قراردیتا ہے چین نے ایران کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے کہ اس کی کارروائی محدود تھی اور یہ شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جوابی ردعمل تھا چین علاقائی اور ہمسایہ ممالک کو نشانہ نہ بنانے ، اچھے ہمسائے اور دوستانہ پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہونے کے ایرانی اعادہ کو سراہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ باور کیا جاتا ہے کہ ایران اپنی خودمختاری اور وقار کا تحفظ کرتے ہوئے صورتحال کو اچھی طرح سنبھال سکتا اور خطے کو مزید افراتفری سے بچا سکتا ہے موجودہ صورتحال غزہ میں بڑھتی کشیدگی کا نتیجہ ہے اب اہم کام سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 پر جلد از جلد عمل درآمد کرنا، جنگ بندی کا حصول ، غزہ میں لڑائی کا خاتمہ ، شہریوں کو مؤثر طریقے سے تحفظ فراہم کرنا اور انسانی بحران کو مزید بڑھنے سے روکنا ہے۔