روس کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے ملک کی سپریم کورٹ میں طالبان پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی درخواست دائر کر دی ہے۔

روسی خبر ایجنسی کے مطابق، پراسیکیوٹر جنرل نے یہ درخواست سپریم کورٹ میں طالبان کے خلاف عائد کی جانے والی پابندی کو معطل کرنے کی غرض سے دائر کی۔رپورٹس کے مطابق، روس کی سپریم کورٹ 17 اپریل کو اس درخواست پر غور کرے گی اور فیصلہ کرے گی کہ طالبان پر عائد پابندی ختم کی جائے یا نہیں۔یاد رہے کہ روس نے طالبان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا، تاہم حالیہ برسوں میں روس نے افغانستان میں طالبان کی حکومت سے تعلقات کو بتدریج بحال کرنا شروع کر دیے ہیں۔

گذشتہ سال، روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طالبان کو ایک اتحادی کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا تھا۔ ان کے مطابق، طالبان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔اس درخواست کے بعد یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ آیا روس طالبان کے ساتھ مزید قریبی تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا ہے یا پھر عالمی سطح پر طالبان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کوئی نئی پالیسی اختیار کی جائے گی۔

Shares: