روس نے بھارت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پاکستان کو جے ایف-17 تھنڈر بلاک تھری لڑاکا طیاروں کے لیے جدید آر ڈی-93 ایم اے (RD-93MA) انجن فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
بھارت، جو طویل عرصے سے ماسکو کا اتحادی رہا ہے، نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلام آباد کو انجن کی ترسیل نہ کی جائے، تاہم کریملن نے یہ اپیل نظرانداز کر دی۔یہ انجن روس کی یونائیٹڈ انجن کارپوریشن تیار کر رہی ہے، جو پاکستان کے سب سے جدید جے ایف-17 بلاک تھری طیاروں کو طاقت فراہم کرے گا۔ یہ طیارے چین کے تعاون سے تیار کیے جا رہے ہیں۔پاکستانی حکام کا دعویٰ ہے کہ جے ایف-17 بلاک تھری انجنوں کی فراہمی کے بعد کارکردگی کے اعتبار سے بھارت کے رافیل اور ایس یو-30 ایم کے آئی لڑاکا طیاروں کا مقابلہ کر سکیں گے۔
روس کا یہ فیصلہ نئی دہلی کے لیے ایک بڑا سفارتی دھچکا قرار دیا جا رہا ہے، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ماسکو جنوبی ایشیا میں دہائیوں پرانی بھارت سے اسٹریٹجک شراکت داری کے باوجود اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ اپنے تعلقات میں توازن قائم رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
نیتن یاہو غزہ امن منصوبے پر کیسے مجبور ہوئے، امریکی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا
چیف آف نیول اسٹاف ہاکی ٹورنامنٹ: فائنل میں پاکستان نیوی کی کامیابی
اسپنر ابرار احمد کی شادی، ولیمہ 6 اکتوبر کو ہوگا
کم عمر سوئیڈش ماحولیاتی کارکن سےاسرائیلی حراست میں غیر انسانی سلوک