بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور امریکہ کے نامزد سفیر سرجیو گور کے درمیان ہفتے کے روز نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات ایک بظاہر رسمی کارروائی ضرور تھی، مگر تصویری شواہد اور باخبر ذرائع کے مطابق جے شنکر کے چہرے کے تاثرات نے بات چیت کے دوران ناخوشگواری اور سرد مہری کا عندیہ دیا۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب دونوں ممالک کے تعلقات میں تجارتی محاذ پر خاصی کشیدگی پائی جا رہی ہے، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد۔حکومتی سطح پر جاری کردہ بیانات میں ملاقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیا گیا، تاہم سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تصاویر میں ڈاکٹر جے شنکر کے تاثرات خاصے سنجیدہ، سخت اور غیر جذباتی دکھائی دیے۔ ان کے چہرے پر مسکراہٹ کی عدم موجودگی اور آنکھوں میں جھلکتی سنجیدگی نے ماہرین کو اس بات پر سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا یہ ملاقات واقعی خوشگوار ماحول میں ہوئی؟

امریکہ نے بھارت پر 50 فیصد تک کے بھاری ٹیرف عائد کیے ہیں، جس میں 25 فیصد اضافی محصول بھارت کی روس سے تیل کی خریداری کے ردعمل میں لگایا گیا ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو غیر ضروری، سیاسی محرک پر مبنی، اور عالمی تجارتی اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔

ڈاکٹر ایس جے شنکر نے ملاقات کے بعد اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہاآج نئی دہلی میں امریکہ کے نامزد سفیر سرجیو گور سے ملاقات ہوئی۔ بھارت،امریکہ تعلقات اور ان کی عالمی اہمیت پر بات چیت کی۔ ان کے لیے نیک خواہشات۔تاہم، ان کے بیان میں کسی مثبت پیشرفت یا ٹھوس نتیجے کا ذکر نہیں کیا گیا، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ بات چیت زیادہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔

Shares: