سعودی عرب کے ساتھ تعلقات سے یمن میں جنگ کے خاتمےکی راہ ہموار ہوگی،ایران

0
98

تہران: ایران کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے سے یمن میں جنگ کے خاتمے اور تنازعے کے سیاسی حل کی راہ ہموار ہوگی۔

باغی ٹی وی : ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی سے جنگ بندی میں تیزی آئے گی، قومی بات چیت شروع کرنے اور یمن میں ایک جامع قومی حکومت تشکیل میں مدد ملے گی۔

مودی سرکارمیں مسلمانوں پرزمین مزید تنگ،بھارتی میڈیانےہندوستانی پولیس اورگاؤرکشک گٹھ جوڑکا پردہ فاش کر دیا

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات تین طرفہ تعاون، پورے خطے اور بین الاقوامی سطح پر اہم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کی بحالی مغربی ایشیا اور عالم اسلام پر مثبت اثر ڈالےگی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے جمعہ کے روز ایک تاریخی معاہدے کا اعلان کیا جس میں سات سال کی کشیدگی کے بعد، چین کی ثالثی میں سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔

خلیجی ممالک طویل عرصے سے ایران پر الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ خطے میں خاص طور پر عراق، لبنان، شام اور یمن میں اپنے شیعہ پراکسی نیٹ ورک کی مالی اور فوجی امداد کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں تشدد کے شعلوں کو ہوا دے رہا ہے۔

سعودی عرب کا”ریاض ایئر” کے نام سے نئی قومی ایئرلائن کے قیام کا اعلان

یمن 2014 سے ایک میدان جنگ بنا ہوا ہے جہاں دونوں فریقوں کو ایک طرف ریاض اوردوسری طرف تہران کی حمایت حاصل تھی سعودی عرب نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کی حمایت کی اور ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف عسکری طور پر اس کی حمایت کے لیے ایک عرب اتحاد تشکیل دیا۔

عرب ممالک اور مغربی دنیا طویل عرصے سے اس دعوے پر قائم ہے کہ ایران حوثی ملیشیا کو ہتھیار فراہم کرتا ہے جو کہ سرحد پار سے حملوں کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور خاص طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو نشانہ بناتے ہیں۔

سفارتی تعلقات کی بحالی کا مطلب تہران کے ساتھ تمام اختلافات کا خاتمہ نہیں،شہزادہ فیصل

Leave a reply