ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی طرف پیشرفت ہو رہی ہے۔

باغی ٹی وی : اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانےکی طرف پیش رفت ہو رہی ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم قریب تر ہوتے جا رہے ہیں، اسرائیل سے سعودی عرب کا فی الحال کوئی تعلق نہیں ہے مسئلہ فلسطین اہم ہے اسے دو طرفہ تعلقات کو بحال کرنے کی کوششوں کے دوران حل ہونا چاہیے فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

امریکی ثالثی میں مذاکرات کے معطلی کی تردید کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کےتناظر میں شہزادہ محمد بن سلمان کاکہنا تھا کہ ہمارے لیے فلسطین کا معاملہ انتہائی اہم ہے، ہم پہلےاس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اس پر کیا ہو سکتا ہے انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ہم کسی ایسے مقام تک ضرور پہنچیں گے جس سے فلسطینوں کیلئے زندگی کی مشکلات کچھ کم ہوں گی۔

سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے عالمی تعاون ضروری ہے،نگران وزیراعظم

محمد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں پہل کی تو سعودی عرب بھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرے گا، ایران کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جو ملک بھی جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے اور باقی دنیا کے ساتھ متصادم ہوگا جوہری ہتھیار حاصل کرنا بیکار ہے کیونکہ اسے استعمال نہیں کیا جائے گا دنیا ایک نئے ہیروشیما کو برداشت نہیں کرسکتی،سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکی اور غیر ملکی کمپنیاں آئیں اور مشرق وسطیٰ میں محفوظ ماحول میں سرمایہ کاری کریں۔ سعودی عرب امریکا سے ہتھیار خریدنے والے 5 بڑے ممالک میں شامل ہے۔

سوئٹزرلینڈ میں برقع پہننے پر پابندی،خلاف ورزی کرنے والوں پرجرمانہ

دوسری جانب نیویارک میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان ملاقات ہوئی ملاقات کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ بائیڈن کی قیادت میں ہم اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن قائم کر سکتے ہیں۔

Shares: