لاہور کی ضلع کچہری میں پاکستانی یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جسمانی ریمانڈ میں مسلسل توسیع کے خلاف دائر درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے پیر کے روز کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں نیشنل کرائم ایجنسی لاہور کی جانب سے ڈکی بھائی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا پیش کی گئی تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈکی بھائی کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ ڈکی بھائی کو 17 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی آن لائن جوا کھیلنے والی ایپ کی تشہیر کی۔ اس مقدمے میں ریاست کی مدعیت میں نیشنل کرائم ایجنسی لاہور نے مقدمہ درج کیا تھا۔ذرائع کے مطابق اب تک ان کے جسمانی ریمانڈ میں چھ بار توسیع کی جا چکی ہے، جس پر وکلا دفاع نے اعتراض اٹھاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ مزید جسمانی ریمانڈ غیر قانونی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت کے فیصلے کے بعد ڈکی بھائی کو پولیس کی تحویل سے جیل منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ جوڈیشل ریمانڈ پر رہیں گے۔