بھارت نے سارک چیمبرکی مختلف بزنس کیٹیگریز میں قائم کی گئی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو کام کرنے سے روک دیا

0
34

بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے سارک چیمبرز آف کامرس کے حوالے سے کئی اہم نوعیت کے فیصلے کر لئے ہیں۔ بھارتی حکومت جسے سارک چیمبرز کی صدارت پاکستان کے پاس ہونا ابھی تک ہضم نہیں ہو رہا۔ اس نے مختلف بزنس کیٹیگریز میں قائم کی گئی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو کام کرنے سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک پاک بھارت اعلی سطحی بات چیت کا آغاز نہیں ہوتا تمام اسٹینڈنگ کمیٹیاں اپنا کام روک دیں۔ سارک چیمبرز کی صدارت آئندہ دو سال کے لئے نیپال کے پاس جانی تھی لیکن نیپال کی درخواست اور سارک چیمبرز آف کامرس کے مروجہ قوانین کے مطابق پاکستان کے مایہ ناز صنعت کار افتخار علی ملک کو یہ صدارت سونپ دی گئی جس کی تائید اور منظوری تمام رکن ممالک نے دی۔ تاہم اب بھارت کی کوشش ہے کہ آئندہ دو سال میں پاکستان کی صدارت ختم ہونے تک سارک چیمبرزآف کامرس کو غیر فعال کر دیا جائے اور اسلام آباد میں سارک کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہونے والی میٹنگز میں بھارتی تاجروں کے وفود کو شامل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارتی تاجر افتخار علی ملک کو صدر منتخب کئے جانے پر بے حد خوش ہوں اور انہیں اس حوالے سے کوئی اعتراض نہیں تاہم بھارتی حکومت پاکستان دشمنی میں سارک چیمبرز آف کامرس کی طرف کسی قسم کی توجہ نہیں دینا چاہتی۔ اس سلسے میں سارک کے موجودہ صدر افتخار علی ملک کے ساتھ بات کی گئی تو انہوں نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

Leave a reply