وزیر مملکت شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ ہمیں اندازہ ہے کہ عوام کن مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، بے روزگاری بھوک اور دیگر مسائل سر فہرست ہیں،شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کرتا نظر آئے گا،
شزا فاطمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا، 2022 میں جب مخلوط حکومت بنی اور ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، شہباز شریف نے ڈالر کو سٹیبلائز کیا، ہم سب اتحادیوں کو سا تھ لیکر چلیں گے، ایس آئی ایف سی میں چاروں صوبوں اور حکومتوں کی نمائندگی ہوتی ہے،وزیر اعظم کے وژن کو فالو کر کہ ملک آگے بڑ ھے گا، پرائیویٹ سیکٹر کو اعتماد دینا ہو گا، جب تک اپنے نو جوانوں کو تعلیم اور روزگار نہیں دینگے، ملک ترقی نہیں کرے گا، ہمیں اپنی سیاست کو داو پر لگاتے ہوے ریاست کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، اختلاف رائے سر آنکھوں پر لیکن کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے ملک کو نقصان پہنچے، نوجوانوں کو فنی تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کریں گے،وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں معیشت بہتر ہوگی،ہمیں ای بزنس اور ای ٹیکسیشن کی طرف جانا ہو گا، قرضوں کے اوپر تقریبا ستر فیصد سود کی ادائیگی کرنا پڑتی ہے،
وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا مقصد تفریح کے ذریعے معلومات کی ترسیل اور شعور کی بیداری ہے. ٹک ٹاک اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کا مثبت امیج دنیا میں اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے.”
شزا فاطمہ خواجہ نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کا چارج سنبھال لیا








