وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کابینہ میں بند لفافہ منظور کرنے کے لیے دباؤ ڈالا،
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ چھپانے کے لیے کچھ نہیں تھا تو بند لفافہ کیوں لایا گیا، ان کے ہاتھ کرپشن میں رنگے ہوئے ہیں، ان کا یوم حساب آ گیا ہے، ملک میں انصاف قائم ہوا ہے، فیصلے میں لکھا ہے عمران خان کے وکیل اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے ،نہ ثبوتوں کے کوئی جواب دے سکے، آج بھی مذہب کارڈ استعمال کیا جا رہا ہے، گھناؤنے جرم کو چھپایا جا رہا ہے، ریاست مدینہ کا نام لیتے تھے یہ کہاں کا انصاف ہے،190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کے وکیل انکی بے گناہی کے ثابت نہیں کرسکے،بانی پی ٹی آئی ملکی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکو ثابت ہوچکا ہے ،
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایسٹ ریکوری یونٹ نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا، ان میں حسین نواز کی بھی پراپرٹی تھی،تحقیقات کے بعد انہیں کلیئر کر دیا گیا،غیرقانونی طوہر پر باہر بھیجا گیا پیسہ عوام کا ہوتا ہے۔ یہ ایک بنیادی کیس کا بنیادی فیصلہ ہے،یہ ملک کے ساتھ ایک بہت گھناؤنا کام ہوا ہے، تعلیم و تدریس کے کام کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ آج تک شوکت خانم ہسپتال کے خلاف ایکشن کیوں نہ ہوا
ن لیگی رہنما طلال چوہدری کا کہناتھا کہ عدالت نے بڑے تحمل سے کیس سنا، احتساب عدالت کے جج پر بانی پی ٹی آئی نے بھی اعتماد کا اظہار کیا تھا،یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، کرپشن کی بہت بڑی ڈکیتی تھی، اس کیس میں سزا ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں، فیصلے نے ابہام ختم کر دیا کہ کوئی این آر او ہونے جا رہا تھا،فیصلہ دیوار پر لکھا ہوا تھا،
عمران،بشریٰ کو سزا، پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،عمران کو 14،بشریٰ کو 7 برس قید کی سزا