سابق پولیس اہلکار کی اپنے لئے انصاف کی اپیل

قصور
شہر قصور میں ڈاکو راج قائم،
شہر چوروں،لٹیروں نوسر بازوں کے رحم و کرم پر، پولیس والے بھی نا بچ سکے ،قصور شہر کا سابق اے ایس آئی بھی لٹ گیا

تفصیلات کے مطابق قصور شہر میں ڈاکو راج قائم ہو چکا ہے ہر روز لوگ سڑکوں ،چوکوں ،چوراہوں اور اپنے گھروں میں لٹ رہے ہیں
حالات یہاں تک پہنچ گئے کہ پولیس والے بھی غیر محفوظ ہو گئے ہیں
ریٹائرڈ پولیس ملازم سابق اے ایس آئی قصور ملک محمد صدیق گزشتہ دن نیشنل بینک میں برانچ قصور سے پینشن لینے گئے اور بینک سے پیسے لینے کے بعد ایک رکشے میں بیٹھ گئے
رکشے میں پہلے سے بیٹھے 5 نامعلوم افراد نے سابق اے ایس آئی کو باتوں میں لگا کر زہریلی دوائی سنگھا کر نیم بے ہوشی کی حالت میں پیر والا روڈ پر پھینک دیا اور جیب سے سارے پیسے نکال کر لے گئے
اہل علاقہ نے ریکسیو 1122 کو کال کرکے بلایا جنہوں نے سابق اے ایس آئی کو ہسپتال پہنچایا
سابق اے ایس آئی ملک محمد صدیق نے کافی عرصہ قصور پولیس میں رہ کر لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کی ہے اور ان کی نیک نامی اب بھی لوگوں کو یاد ہے
سابق اے ایس آئی نے 30 سال سروس کی اور اب کافی ضعیف العمر اور دل کے مریض ہیں اور پنشن کے علاوہ ان کا کوئی اور ذریعہ معاش نہیں ہے

سابق اے ایس آئی و قصور کی سیاسی،صحافی برادری نے ڈی پی او قصور سے از خود نوٹس لے کر سابق اے ایس آئی کو انصاف دلوانے کی استدعا کی ہے

Comments are closed.