سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان کی لائسنس منسوخی کی درخواست
پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان کی لائسنس منسوخی کے لئے پاکستان بار کونسل میں درخواست دے دی گئی ہے
درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پاکستان بار کونسل مخدوم علی خان ایڈووکیٹ کی لائسنس منسوخ کر دے،وکیل کا طرز عمل اور پیشہ ورانہ اخلاقیات قانونی پریکٹیشنرز اور بار کونسلز ایکٹ تحت لازمی ہے، 1973 کا ایکٹ نمبر XXXV اور اس کے تحت بنائے گئے مختلف قوانین وکیلوں پر لازم ملزوم ہے، وکیلون کو قوانین اور خاص پاکستان کے قانونی پریکٹیشنرز اور بار کے تحت ریگولیٹ کیا جاتا ہے، مخدوم علی خان بیک وقت انٹرا کورٹ اپیل نمبر 304 میں نیشنل بنک کی نمائندگی کر رہا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیشنل بنک بنام عبداللطیف قریشی اپیل مخدوم علی خان نیشنل بنک کے وکیل ہیں، مخدوم علی خان واضح طور پر ایک متضاد پوزیشن پر ہیں، مخدوم علی خان سندھ ہائیکورٹ میں نیشنل کے خلاف سابق صدر نیشنل بنک کے وکیل ہیں، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی مخدوم علی خان نیشنل بنک کے وکیل ہیں،
درخواست میں مزید کہا گیا کہ مخدوم علی خان ایک ہی وقت میں متضاد کیس کی پیروی کرکے ایماندار نہیں ہو سکتا،مخدوم علی خان کا کردار پاکستان کے قانونی عمل کے دیگر متعلقہ قواعد کے ساتھ پڑھے گئے رول 148 کی خلاف ورزی ہے،