سابق ہندوستانی کرکٹرز، ہربھجن سنگھ اور عرفان پٹھان نے بھی امپائرنگ کے متنازعہ فیصلوں کے خلاف بات کی ہے جس نے کل چنئی میں منعقدہ 2023 ورلڈ کپ کے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی شکست پر کافی اثر ڈالا تھا۔ ہربھجن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سابقہ ٹویٹر پر اس صورتحال سے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ ‘امپائرز کال’ کے اصول پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔ ہر بھجن سنگھ نے لکھا ہے کہ خراب امپائرنگ اور خراب اصولوں کی وجہ سے پاکستان کو اس کھیل کا نقصان اٹھانا پڑا۔ آئی سی سی کو اس اصول کو تبدیل کرنا چاہیے، اگر گیند اسٹمپ سے ٹکراتی ہے تو یہ آؤٹ ہے، امپائر نے آؤٹ دیا یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا… ورنہ اس ٹیکنالوجی کا کیا فائدہ۔
عرفان پٹھان نے بھی ہربھجن کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے بتایا کہ میچ کے دوران مین ان گرین کے خلاف دو اہم فیصلے ہوئے تھے۔ عرفان پٹھان نے لکھا، "ٹیم پاکستان کے خلاف دو کالیں ہوئیں۔ وائیڈ اور ایل بی ڈبلیو۔ ایسا لگتا ہے کہ جنوبی افریقہ کو اس ورلڈ کپ میں ٹھوس کھیل کے ساتھ کچھ قسمت ملی،” عرفان پٹھان نے لکھا۔
تاہم، سابق کپتان، گریم اسمتھ نے امپائر کے فیصلے کا دفاع کرنے سے گریز نہیں کیا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اسی طرح کی ‘امپائر کی کال’ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی گئی تھی۔
"بھاجی، میں امپائرز کی کال پر آپ جیسا ہی محسوس کرتا ہوں، لیکن راسی اور جنوبی افریقہ میں بھی ایسا ہی احساس ہو سکتا ہے؟” سمتھ نے لکھا۔
میچ کا ٹرننگ پوائنٹ 46ویں اوور کی آخری گیند پر آیا، جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے ابھی 8 رنز درکار ہیں۔ پاکستان کے حارث رؤف نے ایک گیند ڈیلیور کی جو لینتھ پر لگی اور تبریز شمسی کو فرنٹ فٹ پر مارا جس سے بلے اور پیڈ کے درمیان کافی فاصلہ پیدا ہوگیا۔
آن فیلڈ امپائر نے شمسی کو آؤٹ قرار نہیں دیا، جس سے کرکٹ کے شائقین میں تنازعہ اور شدید بحث چھڑ گئی۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو لگاتار چار شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔








