سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش

اراضی الاٹمنٹ کیس میں سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال و دیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملزمان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ریفرنس بےبنیاد ہے ،پلاٹ سرکاری نہیں،نجی اراضی ہے، عدالت نے کہا کہ جوسوال کیاجائے اس کا جواب دیں، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں ہاکرز کو کس سال زمین الاٹ کی گئی؟ یہ بتائیں کیازمین ہاکرز کولیز ہوئی؟

حیدر وحید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ زمین لیزنہیں ہوسکی تھی، یہ کبھی رفاعی پلاٹ رہاہی نہیں، نیب نے کہا کہ زمین 1980 میں ہاکرز اوردکانداروں کو لیز پردی گئی،2005 میں ساری زمین ڈی جے بلڈرز نے لیز پر حاصل کرلی ،مصطفیٰ کمال نے بلڈرکوعمارت تعمیرکرنے کی غیرقانونی اجازت دی،

 

مصطفیٰ کمال کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہار برہمی، بڑا حکم دے دیا

 

واضح رہے کہ سابق سٹی ناظم کراچی اور پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے ، نیب نے مصطفیٰ کمال کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ، نیب نے احتساب عدالت میں سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال و دیگر کےخلاف ریفرنس دائر کیا ہے جس میں افتخار قائم خانی سمیت11ملزم ریفرنس میں نامزد کئے گئے ہیں، زادے حسنین ملک، نذیر زرداری، محمد داؤد، محمد یعقوب بھی ملزمان میں شامل ہیں،

Comments are closed.