اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کی سیکورٹی مانگنے کے خلاف درخواست نمٹا دی
عدالت نے کہا کہ ایسا کچھ ریکارڈ پر نہیں کہ سابق چیف جسٹس کے خط پر حکام نے عمل کر دیا، پبلک آفس ہولڈر عوام کو جوابدہ ہوتا ہے،پبلک آفس ہولڈرز کو ریٹائرمنٹ کے بعد بطورشہری ڈیل کیا جانا چاہیے، ججوں کا وجود ہی خصوصی طور پر عوام کی خدمت کیلئے ہے، کس شہری کو کتنی سکیورٹی چاہیے یہ دیکھنا ایگزیکٹو اتھارٹیز کا کا کام ہے، امید ہے متعلقہ اتھارٹی مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی کی درخواست پر فیصلہ کریگی
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپنی مرضی کا فورم نہیں مل سکتا ،کون سا بینچ سنے گا یہ عدالت کا اختیار ہے آپ کا نہیں، آپ میرٹ پر اپنے دلائل شروع کریں ،درخواست گزار نے کہا کہ میرے اور کوئی دلائل نہیں پھر جو بھی مناسب ہو آرڈر جاری کر دیں،