سیریں ایئر کی پرواز UET-ISB میں شرمناک واقعہ پیش آیا، جس میں سابق کمشنر افتخار جوگیزئی اور ان کی بیٹی سائمہ جوگیزئی نے ایئرلائن کے عملے کے ساتھ بدسلوکی کی اور ایک کیبن کرو ممبر پر حملہ کر دیا۔یہ واقعہ 18 مارچ کو پیش آیا
دورانِ چیک ان، سائمہ جوگیزئی نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں ایئرلائن کے کاؤنٹر اسٹاف سے بدتمیزی کی اور دیگر مسافروں کو اپنے قریب آنے سے روکا۔ پرواز میں سوار ہونے کے بعد، دونوں نے کیبن کرو کے عملے کے ساتھ گالم گلوچ کی اور ان کی جانب سے سیٹ کے حوالے سے کی جانے والی رہنمائی کو مسترد کر دیا۔جہاز کے ٹیک آف کے قریب پہنچنے پر، سائمہ جوگیزئی نے اپنی نشست سے اٹھ کر کیبن کرو کے عملے کو گالیاں دینا شروع کر دیں اور ان کو دھمکیاں دینے لگیں، جس کی وجہ سے دیگر مسافر بھی پریشان ہو گئے۔ ان کی بے جا حرکتوں کے پیش نظر، کپتان نے فوری طور پر طیارہ واپس موڑنے کا فیصلہ کیا اور ہدایت دی کہ دونوں مسافروں کو طیارے سے اتار لیا جائے۔
افتخار جوگیزئی نے طیارے سے اترنے کا فیصلہ کیا، لیکن سائمہ جوگیزئی نے انکار کر دیا۔ کچھ وقت بعد، جب سائمہ جوگیزئی نے طیارہ چھوڑا، تو جاتے ہوئے انہوں نے ایک خاتون کیبن کرو ممبر پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں اس کی ناک اور دانت ٹوٹ گئے۔ سائمہ جوگیزئی نے جاتے ہوئے اپنے پی ڈی ایم اے ڈائریکٹر، کاشف نامی شخص کو فون کیا اور دھمکیاں دیں کہ وہ ان لوگوں کو نہیں چھوڑیں گی۔ ان کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت نے ایئرلائن کے عملے اور دیگر مسافروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
واقعہ کے بعد، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے دونوں مسافروں کو تحویل میں لے لیا، جبکہ زخمی کیبن کرو ممبر کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس واقعہ نے فضائی سفر میں عملے کی عزت اور تحفظ پر سوالات اٹھا دیے ہیں اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس غیر اخلاقی اور مجرمانہ رویے کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔یہ واقعہ ایئرلائن، ایئرپورٹ اتھارٹی اور اے ایس ایف پر ایک بڑے دباؤ کا باعث بن رہا ہے، اور مختلف ذرائع سے خبریں ہیں کہ ان مسافروں کو رہا کرنے کے لیے سرکاری دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ متعلقہ ادارے اس واقعے کے بعد کیا اقدامات اٹھاتے ہیں اور آیا ان مسافروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے یا نہیں۔ اس کے ساتھ ہی فضائی سفر میں عملے کے تحفظ کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔