سابق وزیراعظم چل بسے، انا اللہ و انا الیہ راجعون
سابق نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو طویل علالت کے بعد وفات پا گئے ہیں
وہ کافی عرصہ سے بیمار تھے اور مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے، گزشتہ روز انہیں ہارٹ اٹیک ہوا اور کوئٹہ کے مقامی ہسپتال میں انکی موت ہوئی،مرحوم کی میت کوئٹہ سے ان کے آ بائی گاؤں لائی جائے گئی جہاں انکی تدفین کی جائے گی
95 سالہ میر ہزار خان کھوسو نگران وزیراعظم کے علاوہ سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، گورنر بلوچستان اور صوبائی چیئرمین زکوۃ کے عہدے پر بھی فائز رہے میر ہزار خان کھوسو سندھی، اردو، بلوچی، انگریزی روانی سے بولتے تھے۔ پاکستان کے مشہور اداکار ایوب کھوسو کے رشتہ دار میر ہزار خان کھوسو کا گاؤں اعظم خان کھوسو بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں ہے۔ یہ گاؤں سندھ اور بلوچستان کے سنگم پر واقع ہے میر ہزار خان کھوسو تین ستمبر 1929 کو بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کے گاؤں اعظم خان میں پیدا ہوئے۔ 1954 میں سندھ یونیورسٹی سے گریجویشن اور دو برس بعد کراچی یونیورسٹی سے قانون کی سند حاصل کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سابق نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے میر ہزار خان کھوسو مرحوم کی ملک کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میر ہزار خان کھوسو کے انتقال سے پاکستان ایک محب وطن شخصیت سے محروم ہو گیا ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔