سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کو دل کا دورہ، اب طبیعت کیسی؟
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی توصیف احمد کو دل کا دورہ پڑا ہے، جس کے بعد انھیں فوری طور پر طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
توصیف احمد ایک شادی کی تقریب میں شریک تھے کہ اچانک انھیں دل کی تکلیف شروع ہو گئی۔ اس کے فوری بعد طبی امداد طلب کرکے انھیں ایمبیولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں انکا علاج جاری ہے سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کی سی ٹی سکین رپورٹ بھی کلئیر آ گئی ہے اور انکی حالت خطرے سے باہر ہے
سابق صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹر توصیف احمد شادی پر ہمارے ساتھ موجود تھے، ن لیگ کے سینٹر ڈاکٹر اسد اشرف نے موقع پر توصیف احمد کی سی پی آر کی،سی پی آر کرنے سے توصیف احمد کا سانس چل پڑا،اچھی بات یہ ہے کہ توصیف احمد کو ہوش آگیا تھا، توصیف احمد کی آغا خان اسپتال سے تین سال قبل اسٹنٹنگ ہوچکی ہے،
واضح رہے کہ 62 سالہ توصیف احمد نے آف اسپنر کی حیثیت سے34 ٹیسٹ اور 70 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے توصیف احمد نے اپنا ٹیسٹ ڈیبو کراچی میں آسٹریلیا کیخلاف 27 فروری 1980 کو کیا تھا، اُن کا ون ڈے ڈیبو 31 مارچ 1982 کو سری لنکا کیخلاف ہوا تھا،سابق کرکٹر نے 13 سالوں پر محیط اپنے دور میں 93 وکٹیں حاصل کیں۔توصیف احمد کی ٹیسٹ میچ میں بہترین بولنگ 77 رنز کے عوض 9 وکٹیں تھیں جبکہ ایک اننگز میں اُن کی بہترین بولنگ 45 رنز کے عوض 6 وکٹیں تھی۔توصیف احمد اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے 1986 میں شارجہ میں بھارت کیخلاف جاوید میانداد کے تاریخی چھکے کی بدولت آسٹریلیشیا کپ جیتا تھا،