سابق وفاقی وزیر کے خلاف درخواست، عدالت نے کی سماعت سے معذرت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم انور سیف اللہ خان کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطا بندیال نے انور سیف اللہ کی نظر ثانی اپیل پر سماعت سے معذرت کرلی،
ماضی میں 2ایک کی شرح سے فیصلہ تھا جس میں 2 ججز نے انور سیف اللہ کے خلاف فیصلہ دیا تھا،جسٹس عمر عطا بندیال نے انور سیف اللہ کے حق میں فیصلہ دیا تھا
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
68 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں دو ججز نے اتفاق اور ایک جج جسٹس عمر عطاء بندیال نے مخالفت کی ہے احتساب عدالت نے انور سیف اللہ کو نااہلی ، ایک سال سزا اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا ۔جس کے خلاف نیب نے 2002میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا
سابق وفاقی وزیر الزام ہے کہ انہوں نے 28 نومبر 1994 سے 5 نومبر 1996 تک اپنی وزارت کے دوران 145 افراد کو مختلف اداروں میں نوکریاں دیں ۔ قومی احتساب بیورو نے 10 مئی 1997 میں ریفرنس دائر کیا جس نے ان کو سزا سنائی ۔ انور سیف اللہ نے ہائی کورٹ سے 2006 میں رجوع کیا اور 2006 میں فیصلہ جاری کیا گیا جس پر احتساب بیورو نے سپریم کورٹ سے 2006 میں رجوع کیا اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ۔
عدالت نے 10 سال بعد اس مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا ۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ انور سیف اللہ نے آئین کے آرٹیکل 18 اور 25 کی خلاف ورزی کی جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے فیصلہ سے اختلاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہائی کورٹ نے انور سیف اللہ کو 382 بی فوجداری قوانین کا فائدہ دیا ۔ ان کے خلاف 7 گواہوں نے گواہی دی اس لئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو حمایت کرتے ہوئے احتساب بیورو کی اپیل خارج کی جاتی ہے . آج سپریم کورٹ نے نظر ثانی اپیل پر سماعت سے معذرت کر لی ہے.








