ثابت ہو گیا حسنہ واجد بھارت کی "کٹھ پتلی” تھی.مبشر لقمان

0
280
mubasher lucman

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ حسینہ واجد بھارت کی کٹھ پتلی تھی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی حوالگی سے انکار کر دیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں ہمیشہ ان کی کٹھ پتلی تھی اور اس نسل کشی کی ذمہ دار تھی جس کا الزام ان پر لگایا جا رہا ہے۔ غیر سرکاری رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ صرف گزشتہ چند دنوں میں 2500 سے زائد طلباء کو قتل کیا گیا ہے.

واضح رہے کہ حسینہ واجد بنگلہ دیش سے اقتدار کے خاتمے کے بعد بھارت فرار ہوئیں اور ابھی تک بھارت میں ہی مقیم ہیں، بنگلہ دیش میں حسینہ واجد پر ایک سو سے زائد قتل کے مقدمے درج ہو چکے ہیں، بنگلہ دیش کی سیاسی جماعتوں نے حسینہ کی واپس حوالگی کا مطالبہ کیا ہے تا ہم بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ابھی تک بھارت سے ڈیمانڈ نہیں کی، حسینہ واجد کو بھارت کے علاوہ کوئی اور ملک سیاسی پناہ دینےکو تیار نہیں ہے، امریکہ نے حسینہ کا ویزہ منسوخ کر دیا ہے، برطانیہ بھی سیاسی پناہ دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے

گزشتہ روزبھارت نے بنگلہ دیش کی جانب سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کے کسی بھی ممکنہ مطالبے کے معاملے پر تفصیل سے بات کرنے سے انکار کیا،حسینہ کی بنگلہ دیش حوالگی کے حوالگی کے حوالہ سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر کا کہنا تھا کہ یہ ایسا معاملہ ہے جو خیالی مسائل پر مبنی ہے ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بنگلہ دیش کے سابق وزیر اعظم سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے بہت کم وقت میں بھارت آئی ہے.

حسینہ واجد 5 اگست کو بھارت آئی تھی،حسینہ دہلی میں محفوظ مقام پر ہے، حسینہ کے ٹھکانے کو خفیہ رکھا گیا ہے، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں بھارت کے منصوبے متاثر ہوئے ہیں،وہاں حالات بہتر ہو جائیں پھر عبوری حکومت سے بات کریں گے کہ کیسے کام کیا جا سکتا ہے

ہندوستان میں اترنے کے بعد حسینہ نے اپنی پہلی رات غازی آباد کے ہندن ایئربیس کے وی آئی پی لاؤنج میں گزاری۔ ہندن، بنیادی طور پر ایک فوجی ایئربیس ہے اور وہاں اعلیٰ فوجی حکام کے قیام کے لیے انتظامات ہیں۔ اگلے دن، مبینہ طور پر اسے غازی آباد میں نیم فوجی دستوں کے ایک محفوظ گھر یا گیسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا، جو ریاست اتر پردیش میں ہے۔تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ اسے ایک رات دیر گئے اندھیرے کی آڑ میں ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے وہاں سے دہلی کے ایک خفیہ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔ تقریباً 10-12 دن پہلے، جنوبی دہلی کے باشندوں نے رات گئے ایک ہیلی کاپٹر کو اڑتے دیکھا، ایسے اوقات میں ہیلی کاپٹروں کا دہلی کے اوپر سے پرواز کرنا غیر معمولی بات ہے۔ مشرقی اور جنوبی دہلی کے مختلف حصوں سے کئی مقامی لوگوں نے اس واقعہ کا مشاہدہ کیا اور کچھ نے سوشل میڈیا پر تصاویر بھی پوسٹ کیں۔اس کے بعد کے واقعات کا تجزیہ کرنے پر ماہرین کو کافی حد تک یقین ہے کہ حسینہ اور ریحانہ کو اسی رات ہیلی کاپٹر کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ دہلی کے اندر کئی فوجی ہیلی پیڈ ہیں، اور ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر ان میں سے ایک پر اترا، جہاں سے انہیں کار کے ذریعے قریبی خفیہ مقام پر پہنچایا گیا۔

حسینہ کو تیسرے ملک بھیجنے کی کوشش
یہ قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہیں کہ شیخ حسینہ کے ہندوستان میں قیام کو بڑھایا جا سکتا ہے، لیکن ساتھ ہی، ہندوستان انہیں کسی تیسرے "دوستانہ” ملک میں بھیجنے کا امکان بھی تلاش کر رہا ہے۔ہندوستان کا سرکاری موقف یہ ہے کہ شیخ حسینہ "عارضی طور پر” ہندوستان میں ہیں، یعنی ہندوستان ان کی آخری منزل نہیں ہے اور وہ محض ہندوستان کے راستے کسی دوسرے ملک کی طرف سفر کر رہی ہیں۔ لیکن ہندوستانی حکومت نے اس بارے میں کوئی ٹائم لائن فراہم نہیں کی ہے کہ وہ کب تک ہندوستان میں رہ سکتی ہیں اور نہ ہی اس بارے میں کوئی تبصرہ کیا ہے کہ آیا انہیں سیاسی پناہ دی جائے گی۔شیخ حسینہ جب پہلی بار ہندوستان میں اتریں تو دہلی میں ایک توقع تھی کہ شاید وہ چند گھنٹوں میں برطانیہ روانہ ہو جائیں گی۔ جب یہ عمل نہ ہوا تو دہلی نے دوسرے ممالک تک رسائی شروع کر دی۔یہ معلوم ہوا ہے کہ جن ممالک نے ابتدائی طور پر رابطہ کیا ان میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چند یورپی ممالک (ممکنہ طور پر فن لینڈ، جمہوریہ چیک اور سلووینیا) شامل تھے۔تاہم، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ حسینہ نے ان میں سے کسی بھی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دی۔ تمام بات چیت بھارت نے کی تھی۔ ایک دوسرے ملک کے ساتھ بات چیت میں نمایاں پیش رفت ہوئی، قطر، جو مشرق وسطیٰ میں ایک انتہائی بااثر اقتصادی طاقت ہے۔اگرچہ حسینہ کو سیاسی پناہ دینے کے حوالے سے قطر کے ساتھ "غیر رسمی” بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، لیکن یہ بات چیت مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ پیچیدہ مذاکرات اب بھی جاری ہیں۔تاہم، اگر حسینہ کو کسی موزوں تیسرے ملک بھیجنے کی کوشش بالآخر ناکام ہو جاتی ہے، تو بھارت ذہنی طور پر اسے سیاسی پناہ دینے اور ملک میں رہنے کی اجازت دینے کی تیاری کر رہا ہے۔

بھارت حسینہ کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے، مرزا فخر الاسلام

حسینہ دہلی میں بیٹھ کر عوامی فتح کو ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے،مرزا فخرالاسلام

حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی کی درخواست دائر

مچھلی کے تاجر کے قتل پر حسینہ واجدکے خلاف مقدمہ درج

گرفتاری کا خوف،حسینہ کی پارٹی کے رہنما”دودھ کا غسل” کر کے پارٹی چھوڑنے لگے

بنگلہ دیش، ریلوے اسٹیشن پر لوٹ مار،تشدد،100 سے زائد زخمی

ڈاکٹر یونس کی مودی کو فون کال، اقلیتوں کے تحفظ کی یقین دہانی

حسینہ واجد پر قتل کا ایک اور مقدمہ درج

حسینہ واجد کی پسندیدہ بلی 40 ہزار میں فروخت

امریکی دباؤ اور خونریزی کے خوف نے مستعفی ہونے پر مجبور کیا ، شیخ حسینہ واجد کا انکشاف

پاکستان دشمن حسینہ کا بیٹا بھی عمران خان کی طرح” یوٹرن” ماسٹر نکلا

میری ماں اب بھی بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہے،حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ

حسینہ کی بھارت میں 30 ہزار کی شاپنگ،پیسے ختم ہو گئے

در بدر کے ٹھوکرے: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی سفر کا المناک انجام

حسینہ کی حکومت کا بد ترین خاتمہ،مودی کی سفارتی سطح پر ایک اور بڑی ناکامی

ہم پاکستان کے ساتھ جانا پسند کریں گے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کا اعلان

بنگالی "حسینہ”مشکل میں،امریکی ویزہ منسوخ،سیاسی پناہ کیلیے لندن سے نہ ملا جواب

بنگلہ دیش،طلبا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ تحلیل

حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری

بنگلادیش کی سابق وزیراعظم پر سنگین الزامات: بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ درج

Leave a reply