پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے ملک میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت قوم نے دہشت گردی کے خلاف ایک طویل اور مشکل جنگ لڑی، جس میں 80 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے، لیکن آج ایک بار پھر ہم وہی المناک مناظر دیکھ رہے ہیں جنہیں ماضی کی قربانیوں سے ختم کیا گیا تھا۔
سحر کامران کا کہنا تھا کہ "ہم نے بڑی قربانیوں کے بعد ملک میں امن قائم کیا، مگر افسوس کہ کچھ عناصر نے ان دہشت گردوں کو دوبارہ لاکر بسا دیا، جس کے نتیجے میں آج دارالحکومت ایک بار پھر خون میں نہا رہا ہے۔”انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج یا حکومت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی جنگ تھی، جس میں بچوں، خواتین، فوجی جوانوں، پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ "ہم نے دہشت گردی کی اس آگ کو بڑی مشکل سے بجھایا تھا، لیکن غلط فیصلوں نے اس آگ کو پھر سے بھڑکا دیا،” انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔سحر کامران نے مزید کہا کہ آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس بنانے کے فیصلے کو قابلِ تحسین قرار دیا، ان کے بقول یہ اقدام قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان بہتر رابطہ اور ہم آہنگی کو فروغ دے گا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے سابق صدر آصف علی زرداری کی جمہوری خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ "آصف زرداری وہ صدر ہیں جنہوں نے اپنے آئینی اختیارات پارلیمان کو واپس کیے، وہ واقعی محسنِ جمہوریت ہیں۔” محترمہ بینظیر بھٹو کی سوچ اور تعلیمات ان کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ "بی بی شہید نے ہمیشہ جمہوریت، عوامی خدمت اور امن کے لیے جدوجہد کی، ہم ان کے وژن پر عمل پیرا رہیں گے۔”








