صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کو عہدے سے ہٹانے کا تحریری فیصلہ جاری

0
56
صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کو عہدے سے ہٹانے کا تحریری فیصلہ جاری #Baaghi

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی کو عہدے سے ہٹانے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ متعلقہ تعلیمی قابلیت نہ ہونے کے باعث تعیناتی غیر قانونی ہے، عہدے کے لیے بینکنگ، فنانس، اکنامکس یا بزنس ایڈمنسٹریشن میں ڈگری درکار تھی،چیئرمین نیشنل بینک زبیر سومرو کی تقرری بھی غیر قانونی ہے،زبیر سومرو کی تقرری کی سفارش فنانس ڈویژن نے شفاف انداز میں نہیں کی، زبیر سومرو کو مسابقتی عمل اور آسامی مشتہر کیے بغیر عہدے پر تعینات کیا گیا،دیگر دستیاب امیدواروں کو بھرتی کے عمل میں اپلائی کرنے کا موقع ہی فراہم نہیں کیا گیا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 36 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا

عدالت نے تعیناتی کے خلاف درخواستوں پر دلائل سننے کے بعد 2 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو گزشتہ روز سنایا گیا تھا، صدر نیشنل بینک کی تعیناتی کے 12 جنوری 2019 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ طارق عثمانی کی تعیناتی شفاف نہیں بلکہ رولز کے خلاف ہے، صدر نیشنل بینک کے عہدے کے لیے بینکنگ یا فنانس کی ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ عارف عثمانی کے پاس متعلقہ تعلیمی قابلیت نہیں بلکہ ان کے پاس فزکس کی ڈگری ہے۔درخواست گزارکا کہنا تھا کہ طارق عثمانی کی تعیناتی شفافیت کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی لہٰذا اسےکالعدم قرار دیا جائے ۔

Leave a reply