باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خیالات سے اختلاف ضرور ہے مگر ان سے اچھا تعلق رہا ہے
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ کبھی پی ٹی آئی کا حصہ بننے کا نہیں سوچا ،کبھی اتفاق ہواتو عمران خان کو کہوں گا اکیلے ملک نہیں چلایا جاسکتا،عمران خان سے ملاقات کا اتفاق ہوا تو بہت کچھ کہوں گا سیاست میں تلخی اتنی بڑھ گئی ہے کہ برداشت ختم ہوگئی ہے معاشرتی ،معاشی اور سیاسی مسائل کا حل اجتماعی ذمہ داری ہے،صرف قانون سازی اور ادارے مسائل کا حل نہیں ہوتے ،بلاول بھٹو کو مشورہ ہے کہ خلوص سے سب کو ساتھ لیکر چلیں ،بلاول بھٹو غیر ملکی دوروں پر ملکی مفاد کے لیے جاتے ہیں،بلاول بھٹو اپنے سفری اخراجات جیب سے ادا کرتے ہیں،کچھ فیصلے علامتی طور پر کیے جاتے ہیں لیکن اس کے اثرات بھی ہوتے ہیں ،کفایت شعاری مہم سے اچھے اثرات مرتب ہوں گے صدر کا الیکشن کی تاریخ سے متعلق فیصلہ غیر آئینی ہے
دوسری جانب وفاقی وزیر شازیہ مری کا کہنا ہے کہ بات چیت جمہوریت کا حسن ہے ،حکومت کو معاشی سمیت مختلف چیلنجز کا سامناہے ،کابینہ اراکین کےاخراجات میں ہرممکن کمی کی جائے گی معاشی استحکام کے لیے ہنگامی فیصلے کیے جارہے ہیں،عمران خان نہیں چاہتا کہ ملک میں استحکام آئے،عمران نیازی ملک میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرکے ملک میں انتشار چاہتا ہےوزیراعظم کی کرسی کانٹوں کا تاج ہے ،وزیراعظم کی شان و شوکت تو عمران نیازی انجوائے کی دفتر سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتا تھا
خواجہ سرا مشکلات کا شکار،ڈی چوک میں احتجاج،پشاورمیں "ریپ” کی ناکام کوشش
علی امین گنڈاپور اور امتیاز نامی شخص کے مابین آڈیو لیک
عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟








