کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتا،صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی مںظوری دی گئی-
باغی ٹی وی: وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی کمی ہوئی ہے، نگراں حکومت میں چولستان کو آباد کرنے کیلئے نئی نہروں کا فیصلہ ہوا، جبکہ جنوری میں پنجاب حکومت نے پروپوزل بنایا، پنجاب حکومت کے پروپوزل میں چولستان کو آباد کرنے کا ذکر تھا، 17جنوری 2024 کو معاملہ ارسا میں گیا، جس کے بعد ارسا نے اس منصوبے کی منظور ی دی۔
انہوں نے کہا کہ ایکنک میں چولستان کے نام کے بغیر6 کینال معاملہ آیا، کینال کا معاملہ آیا تو سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا، ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے صدر آصف زرداری کی زیرصدارت میٹنگ ہوئی، صدر کو کہا گیا کہ آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیں گے، صدر زرداری نے کہا اچھی بات ہے صوبوں سے بات کریں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکا کی بندش کا فیصلہ معطل
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس میٹنگ کے جو منٹس جاری کیے گئے وہ غلط تھے، صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مںظوری نہیں دی، صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی مںظوری دی گئی،اس وقت پانی کا مسئلہ پوری دنیا کا مسئلہ ہےدریائے سندھ میں بھی پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہے، محکمہ ایریگیشن سندھ متحرک ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دریا پر کوئی کچھ بنالے۔
بھارتی حکومت پاکستانی اداکاروں کو ویزے جاری نہیں کرتی تو پھر میں بھی کرکٹ کھیلوں گا،سلمان خان
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر وفاقی حکومت نہیں چل سکتی ہے، سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے، صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں واضح کہا دریائے سندھ پر نئی کینالز پر اعتراض ہے، پروپیگنڈا کیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے، ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا، بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے۔