صدر نیشنل بنک عارف عثمان کی تعیناتی کے خلاف درخواست پروزارت خزانہ کو نوٹس جاری

صدر نیشنل بنک عارف عثمان کی تعیناتی کے خلاف درخواست پروزارت خزانہ کو نوٹس جاری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر نیشنل بنک عارف عثمان کی تعیناتی کے خلاف کیس پر سماعت ہوئی

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی،عدالت نے وزارت خزانہ کو 8 اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کر دیا،عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت میں سیکرٹری خزانہ آفسر عدالتی معاونت کے لئے مقرر کر دے،

درخواست گزار جاوید اقبال اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، شاہد کمال ایڈووکیٹ نے کہا کہ عارف عثمانی کی تعیناتی رولز اور ایس ای سی پی کے خلاف ورزی ہے،رولز کے مطابق اس پوسٹ پر تعینات ہونے والے کے لیے فٹ اور پراپر ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے،
اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے بھی یہ ٹیسٹ تعیناتی سے قبل لازمی قرار دے رکھا ہے،ٹیسٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ اس کو سزا نہ ہوئی ہو اور دیگر شرائط پر بھی پورا اترتا ہو،

عدالت نے استفسار کیا کہ فٹ اینڈ پراپر ٹیسٹ کی کس شرط پر یہ پورا نہیں اترتے، وکیل نے کہا کہ نائجیریا میں مینیجنگ ڈائریکٹر سٹی بنک تھے ان پر منی لانڈرنگ کے چار چارجز لگے، لیکن انہوں نے یہاں تعیناتی کے دوران ان منی لانڈرنگ چارجز کا ذکر نہیں کیا،

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا وہاں نائجیریا میں ان کو سزا ہوئی؟ وکیل نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق وہاں سیٹلمنٹ ہوئی،صدر نیشنل بنک بی ایس سی فزکس ہے جو متعلقہ ڈگری بھی نہیں،اس پوسٹ کے لیے کم سے کم ماسٹر ڈگری مانگی جاتی تھی لیکن ان کی تعیناتی کے لیے کم کر دی گی، بنکنگ فنانس کی ڈگری مانگی گئی تھی لیکن ان کے پاس وہ ڈگریز بھی نہیں ہیں،

عدالت نے کہا کہ اس کا سی وی کدھر ہے جو تعیناتی کے وقت جمع کرایا گیا تھا ؟ کیسے دیکھیں گے ان کی تعلیم متعلقہ نہیں یا فٹ نہیں جنہوں نے تعینات کیا انہوں نے بھی یہ سب دیکھا ہو گا، وکیل نے کہا کہ وزارت خزانہ نے تعینات کیا ہے ہمارے پاس نہ وہ سارا ریکارڈ ہے نہ دیکھ سکتے ہیں،عدالت نے کہا کہ ساری معلومات آپ کو لگانی چاہیے اس طرح کیسے نوٹس جاری کر دیں؟ وکیل نے کہا کہ ان کے بارے میں یہ بھی ہے کہ ان کی تعیناتی کی منظوری کے وقت یہ دوہری شہریت کے حامل تھے،نومبر 2018 میں منظوری ہوئی یہ دوہری شہریت رکھتے تھے پھر سرنڈر ہونے کے بعد فروری 2019 میں تعیناتی ہوئی،تعیناتی کے بعد وقت دیا گیا کہ وہ اپنی دوہری شہریت سرنڈر کرے پھر تعینات کیا گیا، اڈھائی تین ماہ تک اس اہم پوسٹ کو خالی رکھا گیا،

عدالت نے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی،

Comments are closed.