اگست 2027 میں سورج کو لگنے والا مکمل سورج گرہن 21 ویں صدی کا سب سے طویل سورج گرہن ہوگا،جس سے 5ممالک اندھیرے میں ڈوب جائیں گے-
ماہرین فلکیات کے مطابق یہ گرہن کم از کم 6 منٹ اور 23 سیکنڈز تک جاری رہے گا،یہ تاریخی گرہن 2 اگست 2027 کو بحرِ اوقیانوس یا اٹلانٹا اوشین سے شروع ہوگا اور آبنائے جبل الطارق (Strait of Gibraltar) تک پہنچے گا جنوبی اسپین، جبل الطارق اور شمالی افریقہ میں رہنے والے افراد کو اس شاندار فلکی مظہر کا بہترین نظارہ دیکھنے کو ملے گا،ماہرین کا اندازہ ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 90 ملین افراد اسے براہِ راست طور پر ’پاتھ آف ٹوٹیلیٹی‘ سے دیکھ سکیں گے، جو کہ اس کی وسعت اور اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ گرہن مراکش، الجزائر، تیونس، لیبیا اور مصر سے ہوتا ہوا سعودی عرب اور یمن کے کچھ علاقوں میں بھی دیکھا جا سکے گا، ان ممالک کے عوام کے لیے یہ ایک نایاب اور قابلِ دید لمحہ ہوگا، جہاں وہ آسمان پر چاند کی تاریکی میں چھپے سورج کو براہِ راست دیکھ سکیں گے آخرکار، یہ گرہن بحرِ ہند میں جا کر ختم ہوگایہ واقعہ 2009 کے بعد پہلا اتنا طویل مکمل سورج گرہن ہو گا اور اگلی بار ایسا گرہن 2114 میں نظر آنے کی توقع ہے-
بیوہ خواتین سماج کی اجتماعی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
ماہرین فلکیات کے مطابق زمین، چاند اور سورج کی خاص ترتیب اس نایاب منظر کا سبب بنتی ہے جہاں دن کے وقت مکمل تاریکی چھا جاتی ہے فلکیاتی اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سورج گرہن کو براہ راست آنکھوں سے دیکھنے سے گریز کریں اور صرف محفوظ چشموں یا فلٹرز کا استعمال کریں، ورنہ آنکھوں کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سورج گرہن ایک ایسا فلکی مظہر ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے اور سورج کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے، مکمل سورج گرہن کے دوران سورج کا پورا چہرہ چھپ جاتا ہے اور آسمان پر اندھیرا چھا جاتا ہے،جیسے رات کا سماں ہو۔
ایرانی پارلیمنٹ کا عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے پر غور